جی ٹی اے آئینی کا 15اگست کو اسمبلی کے سامنے دھرنے کا اعلان

August 13, 2022

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن (آئینی) بلوچستان کے ضلعی صدور و کونسلران محمد انور ناصر، عزیز آغا ، موسیٰ رند ، عطاء اللہ ساسولی ، عبدالمجید بنگلزئی ، ملک منظور ترین ، عبدالمجید ، عبدالکریم گاجانی ، یعقوب رند و دیگر نے مطالبات پر فوری طور پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں 15 اگست کو بلوچستان اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ و دھرنا ددینے جبکہ 17 اگست کو تمام قومی شاہراہیں احتجاجاً بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اساتذہ قائدین تسلیم شدہ مطالبات پر عملدرآمد کیلئے 10 روز سے تادم مرگ بھوک ہڑتال پر ہیں اگر بھوک ہڑتالی اساتذہ کو کچھ ہوا تواس کی ذمہ داری حکومت اور محکمہ تعلیم کے افسران پر عائد ہوگی ، یہ بات انہوں نے جمعہ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے لگائے گئے اساتذہ کے تادم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے اساتذہ قائدین کی آج دسواں دن ہے اوران کی حالت انتہائی تشویشناک ہے اور کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوسکتا ہے ان سنگین حالات میں بھی حکومت ٹال مٹول اور یقین دہانیوں سے کام لے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جی ٹی اے آئینی بلوچستان نے 18 جولائی سے 2 اگست تک علامتی بھوک ہڑتال اور 3 اگست سے تاحال تادم مرگ بھوک ہڑتال شروع کررکھی ہے، 10 اگست کو اساتذہ نے بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا ۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ کے تسلیم شدہ مطالبات پر عملدرآمد نہ ہونے کے خلاف آج ہفتہ کو خواتین اساتذہ احتجاجی مظاہرہ کریں گی جبکہ 15 اگست کو بلوچستان اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا ہوگا پھر بھی مطالبات تسلیم نہیں ہوئے تو 16 اگست کو تمام ٹریڈ ملازمین تنظیموں ، سیاسی جماعتوں ، وکلاء برادری ، انجمن تاجران اور سول سوسائٹی کا مشترکہ اجلاس طلب کرکے آئندہ کا لائحہ طے کریں گے جبکہ 17 اگست کو صوبہ بھر میں قومی شاہراہوں کو بند کرکے اساتذہ احتجاج ریکارڈ کرائیں گے ۔