مہنگائی پر وزیراعظم کا نوٹس

October 03, 2022

سیلاب زدہ علاقوں میں عوامی مسائل کا جائزہ لینے اور مصیبت زدگان کو درپیش مشکلات کا ازالہ کرنے کی کوششوں کو بہتر انداز میں بروئے کار لانے کا لائحہ عمل بنانے کیلئے اپنی صدارت میں ہونے والے خصوصی اجلاس میں وزیر اعظم نے سیلاب کے تناظر میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے قیمتوں کے تعین میں درپیش مسائل کو فوری حل کرنے کا حکم دے کر وقت کی ایک اہم ضرورت کی تکمیل کی ہے۔ انہوں نے متاثرہ علاقوں میں اشیائے خورو نوش کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے ہنگامی حالات میں عوام کا استحصال کرنے والوں کے ہاتھوں ہونے والی لوٹ مار کا تدارک کرنے پر زور دیا۔ یہ امر بھی توجہ طلب ہے کہ ہمارا تاجر پیشہ طبقہ ہمیشہ منافع خوری کے مواقع کی تاک میں رہتا ہے اور قدرتی آفات کے شکار لوگوں کے ساتھ انسانی ہمدردی کے بجائے بہیمانہ طرز عمل اختیار کرنے سے گریز نہیں کرتا یہاں تک کہ لوگوں کی مجبوریوں سے فائدہ اٹھانے کیلئے آٹا، چینی، گھی، دالیں تک مارکیٹ سے غائب کردی جاتی ہیں اور پھر مہنگے داموں بیچ کر تجوریاں بھری جاتی ہیں۔ یہ طرز عمل انسانی و اخلاقی اقدار کے منافی ہے جس کی ہمارے دین کے اندر بھی اجازت نہیں کہ ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کیلئے سخت وعید سنائی گئی ہے۔ ہم وزیر اعظم کی توجہ اس جانب بھی مبذول کرانا چاہیں گے کہ جب بھی ملک میں پٹرول وغیرہ کی قیمتیں بڑھتی ہیں تو مہنگائی کی نئی لہر ہر چیز کو آگ لگا دیتی ہے لیکن پٹرول کی قیمتوں میں کمی ہوتی ہے تو کسی شے کے نرخ کم نہیں کیے جاتے۔ ضروری ہے کہ حکومت اس معاملے کو دیکھے اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے ثمرات سے عوام کے بہرہ مند ہونے کو یقینی بنائے۔ خاص طور پر پٹرول کی مہنگائی کے بہانے ٹرانسپورٹ کے کرائے فوری بڑھانے والوں سے ان کی قیمتیں کم ہونے کے بعد کرائے کم کرانے کے لیے مؤثر اقدامات کرے تاکہ دیگر اشیاء کے نرخ بھی نیچے لائے جاسکیں۔