بچوں میں منفی سوچ کو روکنے کیلئے چند اہم مشورے

December 05, 2022

جو بچے منفی خیالات رکھتے ہیں وہ ہر چیز میں خامیاں تلاش کرتے ہیں۔

بچوں میں منفی سوچ پیدا ہونے میں مختلف عوامل کا عمل دخل ہوتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ لوگ جو ابتدائی عمر سے منفی سوچ کا شکار ہوتے ہیں وہ ان لوگوں کے مقابلے میں کم صحت مند ہوتے ہیں جو مثبت سوچ اور خیالات رکھتے ہیں۔

منفی خیالات اور سوچ صرف صحت پر ہی نہیں بلکہ بچے کی شخصت اور مستقبل پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔ والدین کے لیے بچوں کے ذہن سے منفی سوچوں کو ختم کرنا کافی مشکل ہوتا ہے۔

تاہم اگر آپ کے بچے میں مایوسی پر مبنی خیالات نشوونما پارہے ہوں تو چند منفرد طریقہ کار استعمال کرکے بچوں کی معاونت کی جاسکتی۔ اس حوالے سے ماہرین نے کچھ ٹپس دیے ہیں جو یہ ہیں۔

پرامید رویہ رکھنا:

یہ ایک حقیقت ہے کہ بچے وہ عادات اپناتے ہیں جو سنتے اور دیکھتے ہیں، زیادہ تر وقت یہ اپنے والدین کے ساتھ رہتے ہیں، لہٰذا والدین کا رویہ اور سوچ ان پر اثرات مرتب کرتے ہیں۔ اسی لیے والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں میں منفی خیالات اور سوچوں کو ختم کرنے کے لیے مثبت رویہ اپنائیں اور ہر قسم کی خامیوں سے اجتناب برتیں تاکہ بچے بھی اسی انداز اور رویوں کو اپنائیں۔

اچھے اور برے کا فرق بتائیں:

بچے اکثر منفی اور مثبت کے درمیان امتیاز نہیں کرپاتے جس کے نتیجے میں نہ جانتے ہوئے بھی منفی سمت میں جانے لگتے ہیں۔ لہٰذا ضروری ہے کہ آپ بچوں کی رہنمائی کریں اور انہیں اچھے اور برے میں تمیز کرنا سکھائیں اور انہیں بتائیں کہ منفی سوچ اور خیالات کبھی بھی مسائل حل نہیں کرتے۔

مسئلہ جاننے کی کوشش کریں:

جب والدین کو اپنے بچوں کی منفی سوچ کے بارے میں پتہ چل جاتا ہے تو وہ کوشش کرتے ہیں کہ انہیں سمجھانے کے لیے کچھ ایسا کیا جائے کہ وہ بہتر محسوس کریں۔ تاہم ایسا کرنے سے قبل ان کے مسائل کو سمجھا جائے اور یہ جاننے کی کوشش کی جائے کہ کس وجہ سے وہ منفی رجحان کی جانب جارہے ہیں، ان سے اس معاملے پر گفتگو کرکے انہیں سمجھایا جائے۔

مثبت پہلوؤں پر توجہ مرکوز کرنے کے متعلق سکھایا جائے:

جو بچے منفی خیالات رکھتے ہیں وہ ہر چیز میں خامیاں تلاش کرتے ہیں، ساتھ ہی وہ ہمیشہ اداس رہتے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ برائی کی جانب متوجہ ہوتے ہیں۔ اس صورتحال میں والدین کو چاہیے کہ وہ جس قدر ممکن ہو پرامید رہیں، بچے اچھی چیز دیکھ کر خوش ہوتے ہیں۔