قرآن پاک کی بےحرمتی برداشت نہیں، مولانا ظفر صدیقی

February 01, 2023

کوونٹری ( وقار ملک) سویڈن اور ہالینڈ میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر جامع مسجد نورالسلام ایگل سٹریٹ میں پرامن احتجاج کیا گیا، ممتاز عالم دین خطیب مولانا ظفر صدیقی نےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ توریت، زبور، انجیل کے ماننے والے کوئی ایک ان کتابوں کا حافظ پیش کریں تو اندازہ ہو جائے گا کہ ان کے دین سے لوگ کس قدر پیار کرتے ہیں جب کہ لاکھوں حافظ قرآن پیش کئے جا سکتے ہیں جو دین اسلام اور قرآن سے محبت عقیدت کرتے ہیں ایسے دیوانوں کے مذہب کے ساتھ مذاق اور بے حرمتی برداشت نہیں کی جا سکتی، عالمی طاقتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح نہ کریں آزادی اظہار کا لبادہ دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کیلئے استعمال نہیں کیا جا سکتا، یہ ناقابل قبول ہے،لاکھوں مسلمانوں کے دلوں میں موجزن قرآن پاک سے والہانہ عشق سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ قرآن پاک کی کتنی اہمیت ہے اس موقع پر نعرہ لگاتے ہوئے انھوں نے کہا کہ قرآن ہماری جان ہے ہم اس پر قربان ہیں،ان کے نعرے کے جواب میں مسجد میں موجود نمازیوں نے بلند آواز میں ہم قربان ہیں سے جواب دیا ۔ مولانا ظفر صدیقی نے کہا کہ تاتاریوں نے بھی قرآن مجید کے نسخوں کو نذر آتش کیا تاکہ قرآن مجید دنیا سے ختم ہوئے لیکن دنیا جانتی ہے کہ آج تاتاریوں کا نام و نشان تک نہیں،قرآن کریم قیامت تک باقی رہے گا اس لیے سویڈن ہو یا کوئی اور ملک قرآن پاک کی بے حرمتی کر کے عذاب الٰہی کو دعوت دے رہے ہیں، قرآن دنیا بھر کیلئے امن و آشتی کا پیغام ہے، قرآن کے سائے میں ہی انسانیت فلاح پا سکتی ہے،انھوں نے کہا سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی مغرب کی گھٹیا سوچ اور ذہنیت کی عکاس ہے۔ دنیا کو مذہبی آزادی، رواداری اور اعتدال پسندی کا درس دینے والےاسلام دشمنی میں انتہا پسندی پر آتر آئے ہیں، قرآن کریم کی شان اقدس میں سخت گستاخی کی گئی جو کسی بھی صورت میں قابل برداشت نہیں ہے، آئندہ کیلئے ایسے انتہائی نامناسب اقدامات کی روک تھام کی جائے، حقیقت یہ ہے کہ اسلاموفوبیا اہلِ مغرب کی رگ و پے میں سرایت کر چکا ہے۔ قرآن کی بے حرمتی پر پوری امت مسلمہ کی دل آزاری ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ دہرا معیار عالمی امن کیلئے نقصان دہ ہے، اسلام دشمنی کے واقعات مایوس کن ہیں اور مذہبی انتشار کے سبب دنیا کا امن تباہ و برباد ہو جائے گا انہوں نے کہا عالمی سطح پر یہ قانون بنایاجائے کہ دنیا میں کسی بھی مذہب کے مقدسات کی توہین نہ کی جائے، اقوام متحدہ اور عالمی طاقتیں مسلمانوں کو انصاف دلوائیں تاکہ مسلمانوں کی تضحیک نہ ہو۔