ناپید ہونیوالے جانوروں کو واپس لانے کیلئے کوششیں شروع

February 04, 2023

کراچی (نیوز ڈیسک) لگتا ہے کہ سائنس دانوں نے جراسک پارک نامی فلم سے متاثر ہو کر ناپید ہونے والے جانوروں کو واپس لانے کی ٹھان لی ہے اور اسی سلسلے میں انہوں نے ماضی قریب میں ناپید ہونے والے جانوروں کو زندہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم، جن جانوروں کو واپس لایا جائے گا ان میں بھاری بھر کم ڈائنوسارز نہیں ہوں گے۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سائنسدانوں نے معدوم ہونے والے جانوروں کے ڈی این اے کے ذریعے انہیں زندگی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ماہرین نے نوبیل انعام یافتہ تکنیک ’’کیسپر کیس نائن‘‘ ٹیکنالوجی کے ذریعے فی الحال تسمانیہ ٹائیگر، عظیم الجثہ اونی ہاتھی اور ڈوڈو نامی پرندے کو واپس لانے کا اعلان کیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فی الحال یہ پروجیکٹ محدود انداز سے شروع کیا جا رہا ہے کیونکہ اس تکنیک کے ذریعے ناپید جانوروں کو واپس لانے کے منصوبے پر کروڑوں ڈالرز خرچ ہوں گے۔ امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلاس میں قائم کولوسل بایو سائنسز کی جانب سے شروع کیے جانے والے اس پروجیکٹ کو Back-Breeding کا نام دیا گیا ہے جس کا ایک مطلب کلوننگ بھی ہے۔ سب سے پہلے تین فٹ کے پرندے ڈوڈو کو واپس لانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ ڈوڈو نامی زمینی پرندہ 1662ء میں ناپید ہو گیا تھا اور یہ ماریشیس میں پایا جاتا تھا۔ ماہرین نے 2022ء میں اس کے جینوم کا سیکوئنس تیار کرلیا تھا۔ ڈوڈو کو دنیا کا مقبول ترین ناپید پرندہ قرار دیا جاتا ہے اور اسے اس کے قریبی رشتہ دار Nicobar Pigeon کے ذریعے واپس لایا جائے گا۔ عظیم الجثہ اونی ہاتھی (وولی میمتھ) 10؍ ہزار سال قبل ناپید ہوا تھا اور یہ یورو ایشیا ریجن سے کینیڈا تک اور آرکٹک سے چین تک کے علاقے میں پایا جاتا تھا۔ ماہرین نے 2008ء میں اس کا جینوم سیکوئنس تیار کر لیا تھا اور اس جانور کو اس کے قریبی رشتہ دار ایشیائی ہاتھی کے ذریعے واپس لانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ تسمانیہ ٹائیگر تین ہزار سال قبل ناپید ہوا تھا اور یہ آسٹریلیا اور نیو گنی جیسے ممالک میں پایا جاتا تھا۔ ماہرین نے 2017ء میں اس کا جینوم سیکوئنس تیار کیا تھا اور حیران کن بات یہ ہے کہ اس کا ڈی این اے چوہے سے مشابہ ایک جانور Fat Tailed Dunnart سے ملتا ہے اور اسی لیے تسمانیہ ٹائیگر کو واپس لانے کیلئے اس جانور کی کھال سے جین حاصل کی جائے گی۔ ان تین جانوروں کے علاوہ ماہرین کرسمس ریٹ (چھوٹا چوہا)، پیرینین آئیبیکس، بھینسے کی ایک قسم آروچس اور ایک مخصوص مینڈک (سدرن گیسٹرک بروڈنگ فروگ) کو بھی واپس لانے پر غور کر رہے ہیں تاہم ان کا جینوم سیکوئنس اب تک مکمل نہیں کیا جا سکا۔