عالمی باکسنگ میں پاکستانی خواتین باکسر کامیابی حاصل کرسکتی ہیں، جرمن قونصل جنرل

March 07, 2023

پاکستان میں خواتین باکسرز کا مستقبل روشن ہے، اس حوالے سے سندھ باکسنگ ایسو سی ایشن اپنا کردار اچھے طریقے سے انجام دے رہی ہے۔ سندھ کی خواتین باکسرزؤ رضیہ بانو، ماریا اور مہرین بلوچ نے انٹرنیشنل باکسنگ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے میڈلز کا حصول ممکن بنایا ہے۔ مہرین بلوچ نے پہلی بار کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان کی خاتون باکسر ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

سندھ باکسنگ ایسو سی ایشن کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ ہر دوسرے ماہ کوئی نہ کوئی خواتین باکسرز کا ایونٹ کراکے نئے ٹیلنٹ کو آگے لانے کا کام بھرپور طریقے سے انجام دے رہی ہے۔ سندھ باکسنگ ایسو سی ایشن کے دعوت پر جرمنی کے قونصل جنرل روڈیگرلوئٹز نے ینگ لیاری باکسنگ کلب کا دورہ کیا اور وہاں مختلف ویٹ کیٹگریز میں باکسرز کو مقابلے کرتے دیکھا۔

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ لیاری میں خواتین باکسرز کا ٹیلنٹ دیکھ کر میں بہت متاثر ہوا، پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نادر نبیل گبول نے کہاکہ لیاری کھیلوں کا مرکز اور امن کا گہوارہ ہے اور یہاں سے فٹ بال، باکسنگ، جمناسٹک اور کئی کھیلوں کے نیشنل اور انٹرنیشنل کھلاڑی پیدا ہوئے ہیں۔

اس موقع پر خواتین باکسرز کے درمیان تربیتی و نمائشی مقابلے بھی ہوئے۔ جرمن قونصل جنرل کو سندھ کا روایتی اجرک و دیگر تحائف پیش کئے گئے۔ خواتین رہنما ماریہ کنول نےخواتین باکسرز کی تربیت اور ان کے شوق پر تفصیلی بریفنگ دی۔ سندھ باکسنگ ایسوسی ایشن کے صدر اصغر بلوچ، نائب صدر عابد بروہی، سیکریٹری جنرل عبدالرزاق بلوچ کے علاوہ سابق انٹرنیشنل باکسر محمد امین، عدنان بلوچ اور کلب کے کوچ نواب علی اور دیگر نے بھی خواتین باکسرز کی حوصلہ افزائی کرنے پر جرمن قونصل جنرل کا شکریہ ادا کیا۔

سندھ باکسنگ کے صدر اصغر بلوچ نے کہاکہ کسی بھی کھیل میں بچوں کی اگر حوصلہ افزائی ہوگی تو ان میں آگے بڑھنے اور عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنےکا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ پاکستا نی خواتین باکسرز رضیہ بانو نے نیپال اور اسلامک گیمز میں برانز میڈلز حاصل کئے جبکہ ماریا نے آئبا انڈرایٹن میں براز میڈل حاصل کیا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت سند ھ اوریہاں جتنے مخیر حضرات ہیں انہیں بچوں کو صحت مند سرگرمیاں فراہم کرنے کیلئے کھیلوں کی مکمل سرپرستی کرنی ہوگی۔

وفاق اور سندھ دونوں مل کر باصلاحیت بچوں کی سرپرستی کرے، باقاعدگی سے کوچنگ کیمپس کا انعقاد ممکن بنایا جائے، جدید قسم کی ٹریننگ کیلئے اچھے کوچز ہائر کئے جائیںجو بچوں کومسلسل ٹریننگ دیں۔ پاکستانی باکسنگ کا ماضی پروفیسر انور چوہدری کے حوالے سے یاد رکھا جائے گا۔ ان کی قومی باکسنگ کیلئے جو خدمات انہیں کبھی فراموش نہیں کیاجاسکتا۔