حکومتی اتحاد کے اجلاس کی اندرونی کہانی احسن اقبال نے بتا دی

March 20, 2023

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) قیادت کے 6 گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

اجلاس میں شریک وفاقی وزیر احسن اقبال نے بتایا ہے کہ اجلاس میں اکثریت کی رائے تھی کہ جو شخص ملک، قانون اور اداروں کے خلاف بغاوت کر رہا ہے، اُس سے بات کرنے کا مطلب ہے کہ ہم اُن کی روش کو سند قبولیت دے رہے ہیں۔

جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ لاہور اور اسلام آباد میں ہونے والی قانون شکنی کی شفاف تحقیقات کروائی جائیں۔ ریاست کی رٹ بحال ہونی چاہیے۔

احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان قانون شکنی کریں گے تو ریاست کو قانون شکنوں سے نمٹنا آتا ہے، جب تک عمران خان اپنی روش ٹھیک نہیں کریں گے بات کیسے ہو سکتی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت عمران خان سے بات کرنا ان کے رویے کو سند قبولیت دینا ہے، تحریک انصاف نے بغاوت کا علم بلند کیا ہے، اس کے خلاف شفاف تحقیقات ہونی چاہیے، عمران خان اسی روش پر ہیں جس پر ہٹلر کی نازی پارٹی تھی۔

احسن اقبال نے کہا کہ مظلوم ہمیشہ کمزور ہوتا ہے عدالت کے رحم و کرم پر ہوتا ہے، جس کے لیے عدالت رات 8 بجے تک کھلی رہے جج انتظار کریں وہ تو طاقتور ہے، سپریم کورٹ کا فرض تھا کہ تمام معاملات پر غور کرتی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے فریب کا پروپیگنڈہ شاید پی ٹی آئی کا کارکن قبول کرتا ہوگا، ہم تو جہاں جاتے ہیں پوچھا جاتا ہے گرفتاری کیوں نہیں ہورہی ہے؟

احسن اقبال نے کہا کہ ہم الیکشن سے فرار نہیں چاہتے سپریم کورٹ نے عجلت میں فیصلہ کیا، پنجاب کے الیکشن پہلے ہوجاتے ہیں تو پنجاب عام انتخابات پر اثر انداز ہوگا، چار ماہ بعد جب نئی مردم شماری ہوجائے گی تو ضمنی الیکشن کیسے ہوں گے؟

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ انتخابات کروانے کا اختیار الیکشن کمیشن کا ہے، مردم شماری ہو رہی ہے پنجاب کو کیسے اس سے باہر رکھ سکتے ہیں؟