جنرل باجوہ کو شہباز شریف بہت پسند تھے، عمران خان

March 28, 2023

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ جنرل باجوہ کو شہباز شریف بہت پسند تھے،وہ سمجھتے تھے شہباز شریف بہت بڑا ذہین ہے۔

عمران خان نے ویڈیو خطاب میں کہا کہ جنرل باجوہ نے فیصلہ کیا میں پسند نہیں اور پھر مجھے ہٹانے کا فیصلہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہنامعلوم افراد کی پوری کوشش تھی مجھے ٹریپ کر کے قتل کردیں، یہ نامعلوم افراد کوئی الیکشن نہیں چاہتے اس لیے انتشار چاہتے ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہشہباز شریف نے جس جلدی سے فیصلہ کیا، صرف عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کےلیے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں عدالتی اصلاحات کی ضرورت ہے، ہم سب چاہتے ہیں کہ عدالتی اصلاحات ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ انہیں غلط کام کرنے ہوتے ہیں، یہ کبھی آزاد عدلیہ نہیں آنے دیں گے، یہ کبھی عدلیہ کو آزاد نہیں دیکھنا چاہتے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب حکومت کو پتا چلا عوام ان کے ساتھ نہیں تو خوف ہوا کسی طرح الیکشن نہ ہوں، الیکشن نہ ہونے کےلیے انہوں نے بہت ظلم کیے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ان کی تاریخ ہے، یہ لوگ ایسے جج چاہتے ہیں جو ان کے ساتھ ہوں، آج انہوں نے عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی، ان کا ایک ہی مقصد ہے الیکشن سے فرار۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ ہینڈلر ملے ہوئے ہیں، نیوٹرلز ان کے ساتھ کھڑے ہوگئے، جب لوگ تنقید کرتے ہیں تو کہتے ہیں کسی ادارے کی توہین ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ جو پارٹی الیکشن چاہتی ہے وہ تصادم نہیں چاہتی، جو الیکشن نہیں چاہتے وہ تصادم کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فرانس میں لوگ احتجاج کر رہے ہیں، پولیس نے کسی کو گھر سے اٹھایا؟

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے پاس ثبوت ہیں شیلنگ کی گئی، پتھراؤ کر کے اشتعال دلایا گیا، افسوس یہ ہے ان کے پیچھے وہ لوگ ہیں جو خود کو نیوٹرل کہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ معاشرے سے تنقید ختم کریں تو معاشرہ مر جاتا ہے، جمہوریت میں تنقید ہوتی ہے ڈکٹیٹرشپ میں نہیں ہوتی۔

عمران خان نے کہا کہ میرے خانساماں سفیر کو پکڑ کر لے گئے، اس سے پوچھا عمران خان کھانا کیا کھاتا ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ جب میں وزیراعظم تھا میرے دو نوکروں کو انہوں نے پےرول پر رکھ لیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ شہباز گل سے بھی پوچھا تھا عمران خان کھانا کیا کھاتا ہے؟کیا کسی کو شک نہیں پڑے گا آپ کو کیا دلچسپی ہے کسی کے کھانے سے؟

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ابھی بھی کورس کریکشن کی ضرورت ہے، نیوٹرلز اپنا راستہ درست کرلیں، آپ نے جو خوف اور ڈر کا راستہ اختیار کیا ہے یہ بیک فائر کر رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مسائل کا حل صرف ایک ہی ہے صاف اور شفاف الیکشن۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھ پر دہشتگردی کے 40 کیس ہیں، کیا میں دہشتگرد ہوں؟

انہوں نے کہا کہ میں لاہور میں ہوں، مظاہرہ اسلام آباد ہوتا ہے، مقدمہ مجھ پر بن جاتا ہے، یہ حکومت قانون کے مطابق کوئی چیز نہیں کر رہی۔