بچے نئے کی تلاش میں خبروں کیلئے بڑی تعداد میں سوشل میڈیا کا رخ کررہے ہیں

March 31, 2023

لندن (پی اے) کمیونی کیشن ریگولیٹر آفسکام کی رپورٹ کے مطابق بچے اب بڑی تعداد میں کچھ نئے کی تلاش میں خبروں کیلئے بڑی تعداد میں سوشل میڈیا کا رخ کررہے ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ آن لائن وہ جو کچھ دیکھتے ہیں، وہ درست ہوتا ہے، آکسفام کی ریسرچ سے یہ بھی ظاہر ہوا ہے کہ بعض نوجوانوں کو جو یہ نہیں چاہتے کہ انھیں اجنبییوں کی جانب سے جنسی نوعیت کے میسیج نہ بھیجے جائیں، اب پریشانی اور ڈپریشن کا مواد بھیجا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 3سے 17سال تک عمر کے کم وبیش 96فیصد بچے اب آن لائن ویڈیوز دیکھتے ہیں جبکہ ان میں سے صرف32فیصد اپنی کلپس پوسٹ کرتے ہیں یوٹیوب بچوں میں سب سے زیادہ مقبول ہے اور 88 فیصد بچے اسے دیکھتے ہیں، کم وبیش 53 فیصد ٹک ٹاک اور 46 فیصد سنیپ چیٹ دیکھتے ہیں۔ 20 فیصد 3 سالہ بچوں کے پاس موبائل ہوتا ہے اور 12 سال کی عمر میں موبائل فون کا مالک ہونا اب عام بات بن چکی ہے۔ اسٹڈی کے مطابق بہت سے بچے اسکولوں میں بی بی سی کی خبریں دیکھتے ہیں لیکن گھر پر بہت ہی کم خبروں کے پروگرام دیکھتے ہیں۔ اس کے بجائے وہ سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں اور بہت سے لوگوں کو ملکہ کی موت کی خبر ٹک ٹاک یا یو ٹیوب سے ملی۔ اسٹڈی کے مطابق بعض کمسن بچے جعلی خبروں کو شناخت نہیں کرپاتے۔دماغی مسائل کی شکار بعض لڑکیوں نے بتایا کہ انھیں پریشانی، الجھنوں اور ڈپریشن کے بارے میں ایسا مواد فیڈ کیا جاتا ہے، جس کی ان کو کوئی ضرورت نہیں ہوتی۔ بعض نوجوان ایسے گروپ کے ساتھ چیٹنگ میں مصروف پائے گئے، جو بعض اوقات نقصاندہ اور نامناسب مواد شیئر کردیتے ہیں، بعض نے بتایا کہ انھیں جنسی نوعیت کے میسیج ملے لیکن انھوں نے ان کو نظر انداز کردیا۔ اسٹڈی کے مطابق بچے ایسی ڈرامائی ویڈیوز کی طرف مائل ہورہے ہیں جو فعالیت میں اضافہ کرنے کیلئے ڈیزائن کی گئی ہیں لیکن ان کو دیکھنے کیلئے زیادہ جدوجہد نہیں کرنا پڑتی۔ تاہم انھیں ہمیشہ یہ اندازہ نہیں ہوتاکہ وہ کوئی ڈرامہ دیکھ رہے ہیں یا ڈاکومنٹری اور وہ جو واقعات دیکھ رہے ہیں وہ اصلی ہیں یا مصنوعی طور پر بنائے گئے ہیں۔ گزشتہ سال بہت زیادہ بچوں نے اپنی اسکرین کو تقسیم کر کے بیک وقت 2 ویڈیوز دیکھیں، بعض اوقات ان دونوں ویڈیوز کا آپس میں تعلق تھا اور بعض کا ایک دوسرے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ بچے اپنی ویڈیوز بہت کم پوسٹ کرتے ہیں، اس حوالے سے وہ احتیاط سے کام لیتے ہیںکیونکہ جب وہ کوئی ویڈیو پوسٹ کرتے ہیں تو عام طورپر انھیں اپنے بڑوں کی طرف سے پوچھ گچھ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ 18سے 24سال عمرکے بچے یا جوان انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا استعمال کرنے والے بہت ہی پرجوش لوگوں میں شمار ہوتے ہیں، سوشل میڈیا استعمال کرنے والے اس عمر کے گروپ کے 51فیصد نوجوانوں کا کہنا ہےکہ وہ اس پر بہت زیادہ وقت گزار تے ہیں۔ 2021میں ان کی شرح 42 فیصد تھی۔ دوسری جانب والدین سمجھتے ہیں کہ سوشل میڈیا کے نقصانات اس سے حاصل ہونے والے فوائد سے بہت زیادہ ہیں۔