اچھی نیند کے لیے آئی ماسک کا استعمال کتنا مؤثر؟

April 15, 2023

اچھی نیند دورِ جدید کا ایک اہم طبی موضوع بن چکا ہے۔ کئی لوگ روزانہ راتیں جاگ کر یا نیم خوابی کی حالت میں گزارتے ہیں کیوںکہ انھیں اچھی، آرام دہ اور مطلوبہ دورانیہ کی نیند نہیں آتی۔ یہی وجہ ہے کہ مختلف اوقات میں اس حوالے سے مختلف سائنسی تجربے اور مطالعے کیے جاتے رہتے ہیں تاکہ اس مسئلے کی وجوہات اور پھر ان کا سائنسی بنیادوںپر حل تلاش کیا جاسکے۔

نیند سے متعلق ایک نئے مطالعے کے شرکاء کو مکمل اور جزوی طور پر آنکھیں ڈھانپنے والے ماسک پہنائے گئے۔ ماسک نیند کی ادویات کے مضر اثرات کے بغیر روشنی روکنے کا ایک سستا اور آسان طریقہ بھی ہیں۔

ہم میںسے سب ہی سونے کی کوشش میں بستر پر لیٹ کر گھنٹوں دائیں اور بائیں کروٹیں بدلنےکے باجود نیند کے قریب بھی نہ پھٹکنے کا تجربہ کر چکے ہیں۔ یہاں تک کہ سونے کی ایک ترکیب یعنی بھیڑوں کی خیالی گنتی کرنے کی کوشش بھی کبھی کبھار کامیاب نہیں ہوتی، بے شک آپ ایک ہزار تک ہی کیوں نہ گِن لیں۔

امتحان کا تناؤیا بہت زیادہ کافی یا چائے پینا، اس کے علاوہ آپ کو نیند نہ آنے کی بے شمار دیگر وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔ اس کی ایک وجہ روشنی بھی ہو سکتی ہے۔ یقیناً، کچھ لوگ روشنی میں بھی سو سکتے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ روشنی آپ کی نیند کے معیار اور اگلے دن آپ کی ذہنی کارکردگی کو متاثر کر سکتی ہے؟

نیند سے متعلق ایک معروف جریدے ’سلیپ‘ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ رات کو آئی ماسک پہننے سے اگلے دن یادداشت بہتر ہو سکتی ہے اور انسان ذہنی طور پر مستعد رہتا ہے۔ اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ شرکاء نے بصری یادداشت کے ٹیسٹوں میں کس طرح بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جب انہوں نے نیند کے ایک اہم مرحلے میں زیادہ وقت گزارا، جسے Slow - wave sleep (SWS) یا سست لہر نیند کہا جاتا ہے۔ گہری نیند کا یہ وہ مرحلہ ہے، جہاں آپ چٹان کی طرح سوتے ہیں اور آسانی سے نہیں جاگتے۔ یہ ایک ایسا مرحلہ بھی ہے جس کے دوران کچھ لوگ بات کرتے ہیں یا نیند میں چلتے ہیں۔ SWS طویل المدتی یادوں کو ذخیرہ کرنے کی ہماری صلاحیت اور اگلے دن ہماری ذہنی کارکردگی دونوں میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔

نیند کے بارے میں ایسی بہت سی چیزیں ہیں، جن کے بارے میں محققین ابھی تک نہیں جانتے لیکن جو بات واضح ہے وہ یہ کہ نیند ہماری ذہنی، جسمانی اور جذباتی تندرستی کو برقرار رکھنے کے لیے ایک ضروری کام انجام دیتی ہے۔ خراب نیند کا معیار بہت نقصان دہ ہو سکتا ہے اور یہ مدافعتی نظام اور دل کے مسائل، دماغی خرابی یا نظام انہضام کے عوارض کا باعث بن سکتا ہے۔

ذہنی صلاحیت میں بہتری اور نیند کے درمیان تعلق

اس تحقیق میں 18سے 35سال کی عمروں کے 122نوجوان شامل تھے، جنہیں دو تجربات کے لیے منقسم کیا گیا تھا۔ ایک ہفتے تک جاری رہنے والے ان تجربات میں شرکا کی دماغی کارکردگی کا مطالعہ کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی جبکہ چار راتوں تک جاری رہنے والے دوسرے تجربے میں نیند کے دوران دماغی سرگرمی کا مطالعہ کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

شرکا یا تو باقاعدہ آئی ماسک کے ساتھ یا ایک کنٹرول آئی ماسک پہن کر سوتے تھے، جس پر سوراخ ہوتے تھے تاکہ یہ روشنی نہ روک سکے۔ کنٹرول ماسک کے ساتھ سونے والوں کے مقابلے میں آنکھوں کے مکمل ماسک کے ساتھ سونے والے شرکا کی کسی چیز کو یاد رکھنے کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ اور تیز ردعمل دیکھا گیا۔

نیند سے متعلق پہلی تحقیق میں صرف 89افراد نے حصہ لیا اور دوسرے مطالعے میں یہ تعداد 33 تھی جو نسبتاً کم ہے۔ لہٰذا اس تعداد سے قطعی نتائج اخذ کرنا مشکل ہے۔اس کے علاوہ اس تحقیق میں صرف 18 سے 35سال کی عمر کے افراد کو شامل کیا گیا تھا، اس لیے ہم نہیں جانتے کہ آنکھوں کے ماسک پہننا دیگر عمر کے گروپوں کے لیے فائدہ مند ہے یا نہیں۔

کچھ لوگوں کو آئی ماسک پہننے کا احساس پسند نہیں اور وہ اس میں بے چینی محسوس کرتے ہیں۔ اسی لیے کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ آنکھوں پر ماسک کے ساتھ کبھی بہتر نیند نہیں کر سکے۔ لیکن ہم جانتے ہیں کہ ہماری نیند کا چکر روشنی یا روشنی کی عدم موجودگی سے منظم ہوتا ہے۔ ہمیں رات کی اچھی نیند کے لیے اندھیرے کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ اسی وقت ہمارا جسم میلاٹونن، نیند کے ہارمون خارج کرتا ہے۔ روشنی میلاٹونن کی پیداوار روک کر ہماری نیند متاثر کرتی ہے۔

اونچے عرض البلد پر اچھی نیند اور بھی مشکل ہو جاتی ہے، ایسے ممالک میں جہاں موسم زیادہ واضح ہوتے ہیں، گرمیوں کے دوران آپ کو عملی طور پر رات بالکل بھی محسوس نہیں ہوتی۔ نیند میں روشنی کے اثرات کے بخوبی مطالعہ سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ آنکھوں کے ماسک نیند کی ادویات کے مضر اثرات کے بغیر روشنی کو روکنے کا ایک سستا اور آسان طریقہ ہیں۔

آئی ماسک انتہائی نگہداشت والے یونٹوں میں مریضوں کی نیند کے معیار کو نمایاں طور پر بہتر کرتے بھی پائے گئے ہیں۔ لیکن اس بارے میں بہتر طور پر سمجھنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ آیا یہ فوائد لوگوں کے دوسرے گروہوں پر لاگو ہوتے ہیں اور وہ کتنے عرصے تک رہتے ہیں۔