• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایم ڈی کیٹ تحقیقاتی ٹیم میں اختلافات، IBA کراچی کا رکن مستعفی

کراچی( سید محمد عسکری) ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا پرچہ لیک ہونے کے الزامات کی تحقیقات اور ذمہ داری کا تعین کرنے کے لیے قائم 6؍ رکنی تحقیقاتی کمیٹی میں اختلافات کے باعث کمیٹی کے اہم ترین رکن آئی بی اے کراچی کے رجسٹرار مستعفی ہوگئےہیں۔ چیف سیکرٹری آفس کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ رجسٹرار آئی بی کراچی ڈاکٹر اسد الیاس کا استعفیٰ چیف سیکرٹری آفس کو موصول ہوگیا ہے جس میں انھوں نے کمیٹی کے افراد کو جونیئر قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ایم ڈی کیٹ کا پرچہ آؤٹ ہونے کا معاملہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اس لیے کمیٹی کی تشکیل زیادہ سینئر افراد پر ممکن ہوسکتی تھی۔ اس کے علاوہ کمیٹی کا دائرہ اختیار محدود ہے اور معاملے کی جانچ جامع تحقیقات کے بجائے الزامات تک محدود ہے جبکہ سات دن کا وقت بھی بہت کم ہے جس میں صحیح معنوں میں سمجھنے، مشاہدہ کرنے اور مداخلتوں کی تجویز پیش کی جا سکے جو اس بات کو یقینی بنا سکیں کہ مستقبل میں ایسے واقعات رونما نہ ہوں، لہٰذا کمیٹی کے رکن کے طور پر میرے استعفیٰ قبول کریں۔ یاد رہے کہ اس کمیٹی نے اپنی رپورٹ ایک ہفتے کے اندر سیکرٹری محکمہ صحت کو پیش کرنی تھی۔ کمیٹی کا چیئرمین محکمہ صحت کے گریڈ 20؍ کے اسپیشل سیکرٹری (ایڈمن) کو مقرر کیا گیا تھا جبکہ ارکان میں انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کے رجسٹرار، ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ بورڈز اینڈ یونیورسٹیز، ڈپٹی سیکرٹری سروسز ونگ، ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم کا نمائندہ اور ڈپٹی سیکرٹری (ٹیکنیکل)، محکمہ صحت شامل کیا گیا تھا تاہم آئی بی اے کے رجسٹرار ڈاکٹر اسد الیاس 21؍ گریڈ کے واحد پی ایچ ڈی پروفیسر تھے جن کے ادارے کو ٹیسٹنگ کا وسیع تجربہ ہے جبکہ کمیٹی کے چیئرمین 20؍ گریڈ کے اور باقی 18؍ گریڈ کے جونیئر افسران ہیں ۔ ہر اجلاس میں شریک رہنےوالے کمیٹی کے ایک رکن نے جنگ کو بتایا کہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی ٹیسٹ کی نااہلی سامنے آگئی ہے۔
اہم خبریں سے مزید