کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے صوبے سندھ میں عام انتخابات سے قبل سرکاری محکموں میں بھرتیوں کے خلاف ایک ہفتہ میں تفصیلی جواب اور تقرریاں کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ جسٹس ظفر احمد نے کہا کہ سیسی کے وکیل سے کہا آپ 350 اسامیوں پر 468 بھرتیاں کر رہے ہیں یہ قانونی کیسے ہوگیا؟ بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ حکومتی وکیل غلط بیانی کر رہے ہیں میں نے سابقہ تاریخوں پر تقرریوں کا ریکارڈ پیش کردیا ہے۔جسٹس ظفر راجپوت پر مشتمل سنگل بینچ کے روبرو صوبہ سندھ میں گریڈ ایک سے 15 پر بھرتیوں کیخلاف ایم کیو ایم کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ عدالتی حکم امتناع کے بعد کوئی تقرری کی گئی اور نا ہی تنخواہ جاری کی گئی۔ ایم کیو ایم کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ کورٹ کا حکم واضح تھا اگر جون، جولائی اور اگست میں کوئی تقررری ہوئی بھی ہے تو اسکی تنخواہیں جاری نہیں کی جائیں گی۔ سندھ حکومت نے سابقہ تاریخوں میں تقرر نامے جاری کئے۔ اجلاس میں اسی تنازع کی وجہ سے دو ارکان نے دستخط نہیں کیئے۔