ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور فورسیج کا حکم

February 23, 2024

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: ڈیجیٹل مارکیٹنگ حلال ہے یا حرام ؟ میں فورسیج کے پلیٹ فارم پر کام کرنا چاہتا ہوں، اس میں ڈالر کی مارکیٹنگ کرنا ہے۔ ازروئے شریعت کیا حکم ہے؟

جواب: واضح رہے کہ مروجہ ڈیجیٹل مارکیٹنگ میں عموماً غیرشرعی امور (جیسے: جاندار کی تصاویر اور خاص کرنامحرم عورتوں کی تصاویر ، ویڈیوز، غیر شرعی اشتہارات اور جعل سازی ودھوکا دہی وغیرہ) کثرت کے ساتھ پائے جاتے ہیں ، اس لیے اس طرح کاروبار کرنے سے اجتناب ضروری ہے، البتہ اگر کہیں پرہر طرح کے غیرشرعی امور سے پاک ڈیجیٹل مارکیٹنگ کا طریقۂ کار موجود ہو، اور اس میں کام بھی شرعی تقاضوں اور اصولوں کے مطابق کیا جاتا ہو، خارج میں موجود کسی چیز کی خریداری کے بعد اُس پر قبضہ سے پہلے آگے فروخت نہ کیا جاتا ہو، نیز سونا، چاندی یا کرنسیوں کی خرید وفروخت کے معاملات میں ادھار کا معاملہ نہ کیا جائے، غرض مختلف النوع کاروبار کی تمام شرائط کی رعایت کی جائے تو وہ کاروبار کرنا جائز ہوگا، ورنہ نہیں۔

نیز فورسیج کمپنی سے متعلق جو معلومات فورسیج کمپنی کی ویب سائٹ اور دیگر ذرائع سے حاصل ہوئی ہیں اس کے مطابق فورسیج کمپنی میں سرمایہ کاری درج ذیل وجوہات کی بناء پر جائز نہیں:

1۔ اس کا طریقہ کار ملٹی لیول مارکیٹنگ کا ہے۔یعنی فورسیج نیٹ ورک پر لوگوں کو منسلک کروانے پر فورسیج کی طرف سے ریوارڈ (کمیشن) ملتا ہے۔ اور جسے منسلک کروایا ہے جب وہ آگے کسی کو منسلک کرواتا ہے تو اس کے ساتھ پہلے والے ممبر کو بھی ریوارڈ (کمیشن) ملتا ہے۔ اس میں پہلا کمیشن تو ٹھیک ہے، لیکن پھر یہ کمیشن در کمیشن شروع ہوجاتا ہے جو کہ محنت کے بغیر، عمل کے بغیر اجرت کی صورت اختیار کرجاتا ہے، اور ملٹی لیول مارکیٹنگ کا طریقہ شرعاً جائز نہیں۔

2۔ مذکورہ کمپنی کا بنیادی مقصد تجارت نہیں، ممبر سازی ہے، اور شرعاً ممبر سازی کی حیثیت کاروبار کی نہیں، بلکہ اس کا طریقہ کار جوئے کی شکل ہے۔

3۔ ابتدا میں سرمایہ کاری کے نام سے جو رقم لی جاتی ہے، چوں کہ یہ معاملہ شرعی اصولوں کے مطابق نہ شرکت ہے، نہ مضاربت وغیرہ، لہٰذا کمپنی میں رجسٹرڈ ہونے کے لیے ابتدا میں جو رقم لی جاتی ہے ، وہ بھی جائز نہیں۔

4۔ مذکورہ کمپنی کرپٹو کرنسی کے ذریعے کام کرتی ہے، اور کرپٹو کرنسی یا اس جیسی دیگر ڈیجیٹل کرنسیاں، محض ایک فرضی کرنسی ہے، اس میں حقیقی کرنسی کے بنیادی اوصاف اور شرائط بالکل موجود نہیں ہیں۔