برادری کا تنازعہ

September 01, 2019

ضلع ڈگری گزشتہ چند ماہ سے بدامنی کی لپیٹ میں ہے۔ ڈگری کے شہریوں کو امن و امان کے علاوہ نو تعمیر شاہ راہ پر بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات کی وجہ سےجانی نقصانات کا بھی سامنا ہے۔ چند روز قبل ڈگری سب ڈویژن کے جی ایم کےگاؤں میں دو تیز رفتار موٹر سائکلیں آپس میں ٹکرا گئیں جس کے نتیجے گاؤں ایوب لاہوری کا 30 سالہ رہائشی کھیمشی کولہی موقع پر ہی ہلاک ہو گیا جب کہ مخالف سمت سے آنے والا دوسرا موٹر سائیکل سوار جائے حادثہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ٹریفک پولیس تیز رفتار ڈرائیونگ پر قابو پانے میں ناکام ثابت ہوئی ہے جس کی وجہ سے شہر میں آئے روز حادثات وقوع پذیر ہوتے ہیں جن میں ان گنت زندگیاں بھینٹ چڑھ جاتی ہیں۔

ٹاؤن کمیٹی کے چیئرمین کا مصالحتی مشن تصادم میں تبدیل

میرواہ گورچانی کے قریب گوٹھ سہراب خان کپری میں کپری برادری کےدو گروپوں کے درمیان کچھ عرصے سے بعض معاملات پر تنازعہ چل رہا تھا۔ ٹاؤن کمیٹی کے چیئرمین کی مصالحانہ کوششوں کے بعد مذکورہ تنازعہ نے تصادم کی صورت اختیار کرلی جس کے بعد چیئرمین کی موجودگی میں علاقہ میدان جنگ بن گیا ۔ خونی تصادم کے نتیجے میں تین افراد زخمی ہوئے ۔ نمائندہ جنگ کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق، گوٹھ سہراب خان کپری میں کپری برادری کے دو گروپوں کے مابین کافی عرصے سے تنازعہ چل رہا تھا، جسے حل کرانے کے لیے میر واہ گورچانی ٹاؤن کمیٹی کے چیئرمین احسان الحق آرائیں کوشاں تھے۔ وقوعے والے روز چیئرمین ٹاؤن کمیٹی دونوں فریقین کے درمیان مصالحت کرانے کے لیے ایک گروپ کی دعوت پرگوٹھ سہراب کپری گئے۔ جیسے ہی وہ گوٹھ پہنچے، تو مخالف گروپ کے ممتاز، غلام حسین، کمال خان، ہوت خان اور دیگر نے ڈنڈوں و لاٹھیوں سے اچانک حملہ کر کے ولی محمد کپری، نور محمد، اور دوست علی کو شدید زخمی کردیااور موقع سے فرار ہو گئے۔ ٹاؤن کمیٹی کے چیئرمین احسان الحق آرائیں نے تمام زخمیوں کو فوری طور پر سول ہسپتال میرپورخاص پہنچایا۔

چند ہفتے قبل ڈگری کے قصبے، ٹنڈو جان محمد کے رہائشی قمبرانی برادری کے 22سالہ نوجوان نعمان قمبرانی کے پسند کی شادی کرنے کے جرم میں اس کے سسرالی رشتہ داروں نے چھریوں کے وار کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ انہوں نے اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ متوفی نعمان کی بیوی بختاورخاص خیلی اور 6 ماہ کے بچے کو بھی قتل لرنے کی دھمکیاں دیتے رہے۔ تفصیلات کے مطابق ٹنڈو جان محمد کا رہائشی نعمان جس کا تعلق ، قمبرانی برادری سے تھا، جھڈو میں رہائش پذیر خاص خیلی برادری کی دوشیزہ بختاور سے محبت کرتا تھا اورڈیڑھ سال قبل دونوں نے گھر سے فرار ہوکر حیدرآباد کی سیشن عدالت کے جج کے سامنے کورٹ میرج کرلی تھی۔ شادی کے بعد ڈگری پریس کلب میں صحافیوں کے سامنے انہوں نےاپنی شادی کا اعلان کرتے ہوئے اپنے قتل کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے حکومت سے تحفظ فراہم کرنے کی اپیل کی تھی۔ مذکورہ جوڑا اپنے آبائی علاقوں کو خیر باد کہہ کر حیدرآباد میں رہ رہا تھا جب خاصخیلی برادری کے افرادن کی تلاش میں تھے۔ وقوعے والے روز قاسم آباد تھانے کی نسیم نگر چوکی کی حد ودمیں واقع عبداللہ گارڈن کے علاقے میں مبینہ طور پرانہوںنے نعمان کو گھیرکر چھریوں کے پے درپے وار کرکے قتل کردیا اور فرار ہوگئے ۔نعمان کی لاش جب ڈگری کے شہر ٹنڈو جان محمد پہنچی توعلاقے میں کہرام مچ گیا۔ اس کی نماز جنازہ کے بعدمقتول کے ورثاء اور علاقہ مکینوں نے نیو بائی پاس پر ڈگری، مٹھی شاہراہ پر نعش رکھ کر دھرنادیااور ٹائر جلا کرسڑک بلاک کردی۔2 گھنٹے تک شدید احتجاج اور دھرنے کے بعد ڈگری سے منتخب ہونے والے رکن صوبائی اسمبلی، میر طارق تالپور دھرنے کے مقام پر پہنچے، جہاں انہوں نے مقتول کے ورثاء کو انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی، جس کے بعد مظاہرین منشتر ہوگئے تھے۔