انٹرنیشنل امن کانفرنس اسپین کا انعقاد

October 21, 2019

اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں گزشتہ دنوں سالانہ انٹرنیشنل امن کانفرنس کا انعقاد ہوا ،جس میں دنیا کے سو ممالک کے تقریبا دو سو نمائندوں نے شرکت کی اور دنیا میں امن کی اشد ضرورت پر روشنی ڈالی ، تمام شرکاء کا کہنا تھا کہ دنیا کو اس وقت امن کی ضرورت ہے، جب تک ہم لوگ بین المذاہب ہم آہنگی کا پرچار نہیں کریں گے اور دوسروں کے مذاہب کا احترام نہیں کریں گے تب تک دنیا میں امن قائم کرنا انتہائی ناگزیر ہوگا ۔

مقررین کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں جہاں سوشل میڈیا اور سائنس ترقی کی منازل کو چھو رہی ہیں ،وہاں اسی سوشل میڈیا نے مذاہب کے مابین نفرت کی آگ کو بھی بھڑکایا ہے ، انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر دہشت گرد مختلف طریقوں سے ایسی تحریریں اور تصاویر آویزاں کرتے ہیں جو مختلف مذاہب کے پیروکاروں کی دل آزاری کا باعث بنتا ہے جس سے نفرت کو مزید ہوا ملتی ہے اور لوگ ایک دوسرے کے دشمن بن جاتے ہیں ۔

دنیا کے ممالک کے نمائندوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوئی مذہب کسی دوسرے مذہب کی تضحیک کی اجازت نہیں دیتا ، ہمیں ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھنا ہوگا کیونکہ موجودہ دور میں امن ہر ملک اور ہر مذہب کی ضرورت ہے لہذا ہمیں اپنے خطابات میں اور اپنی تعلیمی درسگاہوں میں اس بات کا پرچار کرنا ہوگا کہ ہم ایک پر امن قوم سے تعلق رکھتے ہیں ، اس امن کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کے لئے بادشاہی مسجد لاہور کے خطیب مولانا عبدالخبیر آزاد چیئرمین مجلس علما پاکستان، میڈرڈ میں ہونے والی انٹرنیشنل امن کانفرنس میں شمولیت کے لئے اسپین پہنچے ، اس امن کانفرنس میں دنیا کے ایک سو ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی۔

مولانا عبدالخبیر آزاد نے امن کانفرنس میں شریک بہت سے نمائندوں سے ملاقاتیں کیں اور ان کے ساتھ دنیا بھر میں جاری امن کے لئے کوششوں پر بات چیت کی ، اس موقعے پر انہوں نے سینٹرل افریقہ کے صدر مسٹر پروفیسر فاوسٹین آرچینج اورا سپین میں تعینات پاکستانی سفیر خیام اکبر سے بھی ملاقات کی اور انہیں پیغام پاکستان کتاب کا تحفہ پیش کیا ۔ سفیر پاکستان خیام اکبر نے اس موقعے پر کہا کہ ایسی کانفرنسز کا انعقاد مختلف مذاہب اور مختلف اقوام کے درمیان رابطوں کو بڑھانے کے لئے بہت فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے ، انہوں نے کہا کہ اسلام امن کا دین ہے اور ہمارے مذہب میں دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں کیونکہ ہمارا مذہب اور ہمارے نبیﷺ نے دنیا کو امن اور سلامتی کا پیغام دیا ہے ۔

انہوں نے اس ملاقات میں مولانا عبدالخبیر کی اسپین آمد اور امن کانفرنس میں شمولیت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بہترین سلوگن ہے کیونکہ اسپین میں مسلمانوں کے کردار اور جدید طرز حکومت کی باقیات آج بھی موجود ہیں جن کی وجہ سے آج اندلس اسپین بن کر بھی ایک جمہوری ملک ہونے کا بہترین نمونہ پیش کر رہا ہے ، سفیر پاکستان سفیر اکبر نے مولانا عبدالخبیر کی شخصیت اور ان کے والد محترم کی دینی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کی سفارت خانہ پاکستان میڈرڈ آمد کو اپنی خوش قسمتی کہا۔

سفارت خانہ پاکستان میڈرڈ میں مولانا کے ساتھ آئے ہوئے وفد کے اعزاز میں ریفریشمنٹ کا اہتمام بھی کیا گیا تھا ،جہاں ہیڈ آف چانسلری دانش محمود اور عمیر خالد فرسٹ سیکرٹری بھی موجود تھے ۔امن کانفرنس میں شرکت کرنے والے وفد نے مولانا عبدالخبیر کی قیادت میں مختلف ممالک سے آئے ہوئے تقریبا دو سو نمائندوں سے ملاقات کی ۔

مولانا عبدالخبیر آزاد نے امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بین مذاہب ہم آہنگی کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انٹر فیتھ ہارمنی اب ہر ملک کی ضرورت ہے، انہوں نے اپنے خطاب میں کشمیر میں جاری انڈین جارحیت اور سعودی عرب میں ہونے والے حالیہ حملے کے بارے میں دنیا کو توجہ دینے کا کہا، انہوں نے کہا کہ کشمیر میں جاری انڈین آرمی کی جارحیت کو ختم کرنے کے لئے دنیا کی بڑی طاقتوں کو زور دینا ہوگا کہ انڈیا یہ کاروائیاں بند کرے اور اپنی فوج کو مقبوضہ کشمیر سے واپس نکالے اور کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دے۔

کانفرنس کے اختتام پر مولانا عبدالخبیر آزاد نے مسجد قرطبہ کا دورہ کیا اور وہاں کے اسلامک ڈائریکٹر محمد حنیف سے ملاقات کی ۔ اسپین کے نوجوان بزنس مین سرفراز سبحانی نے مولانا کے اعزاز میں پر تکلف عشائیہ کا اہتمام کیا جس میں سفیر پاکستان خیام اکبر سمیت دوسرے بہت سے معززین نے شرکت کی۔