آٹے کا شدید بحران، چکی اونرز ایسوسی ایشن کی اپیل پر ہڑتا، سامارو میں آٹا ناپید

January 19, 2020

سامارو( نامہ نگار) تعلقہ بھر میں آٹے کا شدید بحران پیدا ہوگیا ہے۔ چکی اونرز ایسوسی ایشن کی اپیل پر سامارو کی آٹا چکیوں کی تیسرے روز بھی ہڑتال جاری ر ہی ۔ جس سے سامارو شہر میں آٹا ناپید ہوگیا اور آٹا 70 روپے فی کلو کے نرخوں پر فروخت ہونے لگا ہے جس سے متوسط اور غریب طبقہ شدید متا ثر ہے ۔سامارو کے مزدوروں نے عظیم خاصخیلی کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ سامارو کے فوڈ انسپکٹر مبینہ طور پر بھاری رشوت کے عوض کنری اور نبی سر شہروں کی چکیوں کو سامارو کے گودام سے گندم دی جارہی ہے اور سامارو میں آٹے کی 70 روپے فی کلو کے نرخوں پر فروخت کے باعث انکی قوت خرید ناہونے سے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت آگئی ہے انہوں نے سستے داموں گندم کے آٹے کی سپلائی کا مطالبہ کیا جبکہ چکی اونرز ایسوسی ایشن کے صدر سلیم قائم خانی کے مطابق سامارو کے فوڈ گودام سے انہیں مقررہ کوٹہ کے تحت گندم نہیں ملتی ہے اور اوپن۔مارکیٹ سے 55 روپے فی کلو کے حساب سے گندم خرید کررہے ہیں جس میں سرکاری نرخوں 45 روپے میں فروخت ناممکن ہے اور مقامی انتظامیہ جرمانے الگ سے عائد کرتی ہے ایسی صورتحال۔میں آٹا چکیاں چلانا ممکن نہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ مقررہ کوٹے کے تحت گندم کی سپلائی دی جائے بصورت د یگراحتجاجی ہڑتال جاری رہیگی دوسری جانب رابطہ کرنے پر سامارو کے فوڈ انسپکٹر افتخار آرائیں کے مطابق کنری اور نبی سر کی چکیوں کو گندم ڈی ایف سی عمرکوٹ کے اجازت نامے سے دی جاتی ہے اور سامارو کے گودام میں اتنا اسٹاک باقی نہیں ہے کہ اگلے 3 ماہ گندم کی سپلائی دی جاسکے ۔سامارو کے سیاسی وسماجی حلقوں کا کہنا ہیکہ سندھ حکومت کی نااہلی وغفلت کے باعث سرکاری سطع پر گندم ناخریدے جانے کی وجہ سے گندم اور آٹے کا شدید بحران پیدا ہوا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طورپر آٹا چکیوں کو مقررہ کوٹے کے مطابق گندم کی فراہمی کی جائے اور کنری و نبی سر کی چکیوں کو بھی عمرکوٹ وپتھورو کی۔چکیوں کی طرح پاسکو کے گودام سے دی جائے تاکہ کم از کم۔سامارو میں گندم اور آٹے کے بحران مزید بڑھ کر مارکیٹ سے غائب ہونے تک کی نوبت نا آئے۔