ICC وویمنز ورلڈ کپ، پاکستانی ٹیم کےانتخابی تقاضے ادھورے

January 21, 2020

آئی سی سی وویمنز ورلڈ کپ کے لیے پاکستان خواتین ٹیم کا انتخاب سے متعلق انصاف کے تقاضے پورے نہیں کرتا ہے۔

پاکستانی معاشرے میں خواتین کے ساتھ نا انصافی پر پیش آنے والے واقعات پر آئے روز خبریں منظر عام پر آتی رہتی ہیں ، اخبارات میں ایسی خبروں کو شہ سرخیوں میں جگہ ملتی ہے، نیوز ہیڈ لائنز میں ایسی خبروں کو پیش کیا جاتا ہے، پھر چند روز بعد ان خبروں کی جگہ دوسری خبروں کو مل جاتی ہے۔

خواتین کے معاملات میں نا انصافی کی فہرست میں حالیہ اضافہ آئی سی سی ورلڈ کپ ٹی 20کے لیے سامنے آنے والی ٹیم ہے، جس کے انتخاب میں کئی ایسی کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کر لیا گیا ہے جو سلیکشن کے تقاضوں پر شاید پورا ہی اترتیں، دلچسپ امر یہ ہے کہ خواتین ٹیم کی سلیکشن کرنے والی کوئی اور نہیں پاکستان خواتین ٹیم کی سابق کپتان عروج ممتاز ہیں جن کے سا تھ سلیکشن میں معاونت دو ایسی خواتین کر رہی ہیں ، جو ماضی میں پاکستان کی نمائندگی کر چکی ہیں، دو خواتین مرینہ اقبال اور اسماویہ اقبال ہیں ۔

آئی سی سی ورلڈ کپ کے لیے منتخب کئے گئے 15رکنی اسکواڈ میں 34سال کی سابق کپتان ثناء میر کو ڈراپ کرنا حیران کن امر ہے، ماضی میں پاکستان کے لیے چھ ٹی 20ورلڈ کپ کھیلنے والی ثناء میر کی حالیہ کارکردگی کو بنیاد بنا کر ٹیم سے باہر کیا گیا ہے۔

نیشنل اسٹیڈیم میں ٹرائنگولر ٹورنامنٹ میں 4 وکٹ کی پرفارمینس پر سابق کپتان کو ڈراپ تو کیا گیا البتہ دوسری جانب حال ہی میں سڈنی تھنڈر کے لیے بگ بیش کھیلنے والی دائیں ہاتھ کی اسپنر ندا ڈار اسی ٹرائنگو لر ٹورنامنٹ میں 44.50کی اوسط سے 2وکٹ لے کر اسکواڈ میں جگہ بنانے میں کامیاب رہی ہیں۔

دوسری جانب ڈومیسٹک ٹرائنگولر ٹورنامنٹ کے پانچ میچوں میں 4وکٹ لینے والی فاسٹ بولر ایمن انور کا انتخاب بھی حیران کن ہے۔

یاد رہے کہ چیف سلیکٹر عروج ممتاز نے ایمن انور کو فروری 2019ء میں ویسٹ انڈیز کے مقابلے پر تین ٹی 20میں 2وکٹ لینے پر ٹیم سے ڈراپ کر دیا تھا، پھر 15سال کی عائشہ نسیم کو 5میچ کھیل کر 64رنز بنانے پر ورلڈ کپ جیسے بڑے ٹورنامنٹ میں لے جانا سمجھ سے باہر ہے۔

ایک جانب عروج ممتاز کی سربراہی میں کام کرنے والی سلیکشن کمیٹی نے واجبی سی پرفارمینس پر کئی کھلاڑیوں کو ورلڈ کپ اسکواڈ میں شامل کر لیا ہے اور دوسری طرف ٹرائنگولر ٹورنامنٹ میں چند عمدہ پرفارمینس پر کئی کھلاڑیوں کو نظر انداز کر دیا۔

ایسی ہی کھلاڑیوں میں ٹرائنگولر ٹورنامنٹ میں بلاسٹر کی قیادت کرنے والی رامین شمیم ہیں ، جو 19.33کی اوسط سے 6وکٹ لے کر منتخب نہ ہو سکیں.

18سال کی فاطمہ ثناء 20.67کی اوسط سے چھ وکٹ لے کر اسکواڈ میں جگہ نہ بنا سکیں ،21سے 8مارچ 2020ء تک آسڑیلیا میں کھیلے جانے وا لے ٹی 20ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں پاکستان ٹیم 31جنوری کو آسڑیلیا روانہ ہورہی ہے، جہاں وہ ویسٹ انڈیز کے ساتھ ورام اپ مقابلوں میں حصہ لے گی۔

وویمنز ورلڈ کپ میں بسمہ معروف کی قیادت میں کھیلنے والی پاکستان ٹیم گروپ بی میں 26فروری کو ویسٹ انڈیز 28فروری کو انگلینڈ یکم مارچ کو جنوبی

افریقا اور تین مارچ کو تھائی لینڈ کے سا تھ مقابلہ کر ے گی۔