لاک ڈاؤن کا 9 واں روز ، صورتحال کافی بہتر اور انتظامیہ کے کنٹرول میں، وائرس کا جنگی بنیادوں پر مقابلہ

April 01, 2020

سکھر+خیرپور+ٹنڈومحمدخان(بیورورپورٹ+نا مہ نگاران)لاک ڈا ئوان کا9واں روز: صورتحال کافی بہتر اور انتظامیہ کے کنٹرول میں،وائرس کا جنگی بنیادوں پر مقابلہ،سکھراورگرد و نواح کے علاقوں میں مکمل طور پر لاک ڈاؤن رہا، تجارتی مراکز بند، شاہراہوں سے ٹریفک غائب رہا، لوگ گھروں تک محدود رہے، شاہراہوں و چوراہوں پر رینجرز و پولیس اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات رہی۔ حکومت سندھ کی جانب سے کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤکو روکنے کے لئے کئے جانیوالے لاک ڈاؤن کے آٹھویں دن بھی سکھر، روہڑی، صالح پٹ، کندھرا، سنگرار، علی واہن، اروڑ، بچل شاہ میانی، باگڑجی،تماچانی، آباد لاکھا، آرائیں سمیت آس پاس کے علاقوں میں مکمل طور پر عملدرآمد کیا گیا۔ شہر کے تمام کاروباری مراکز، مارکیٹیں بند رہیں، صرافہ بازار، شاہی بازار، شہید گنج، مہران مرکز، پان منڈی، گھنٹہ گھر چوک، ایوب گیٹ، حسینی روڈ، اسٹیشن روڈ، میانی روڈ، نشتر روڈ، لیاقت بازار، اناج بازار، تمباکو بازار، مارچ بازار سمیت دیگر میں دکانیں بند رہیں، ہوٹلز، ریسٹورنٹس بھی بند رکھے گئے، اہم شاہراہوں سے ٹریفک بھی غائب رہا، صبح سے لیکر شام گئے تک تجارتی مراکز میں ویرانی چھائی رہی اور سڑکوں پر سناٹے کا راج قائم رہا۔ خیرپور سوک سینٹر اور مریم توب چوک سمیت شہر کے تمام علاقے بند شہر میں رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری مقرر رینجرز اور پولیس کا مشترکہ گشت اورسڑکوں پر چیکنگ تفصیلات کے مطابق خیرپو رمیں پیر کو آٹھویں روز بھی مکمل لاک ڈاؤن رہا اسٹیشن روڈ ،کراچی روڈ، کچہری روڈ ،سوک سینٹر اور مریم توب چوک سمیت شہر کے تمام علاقے بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک بند ہونے سے سڑکوں پر خاموشی اور سناٹا چھایا رہا شہر کے کاروبار و تجارتی مراکز بند ہونے کے باعث روز کما کر کھانے والے افراد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ڈپٹی کمشنر محمد نعیم سندھو نے لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کے متعلق بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں او رپولیس کے سڑکوں پر گشت کے باعث صورتحال کافی بہتر اور انتظامیہ کے کنٹرول میں ہے انہوں نے کہاکہ کورونا وائرس کا جنگی بنیادوں پر مقابلہ کر رہے ہیں انتظامیہ محکمے صحت کا عملہ اور رضا کار تنظیمیں ہائی الرٹ ہیں ڈاکٹر صاحبان اور نرسنگ اسٹاف قومی مسیحا بن کر کردار ادا کر رہے ہیں عوام کے سو فیصد تعاون کرنے سے کورونا وائرس کا خاتمہ ہو جائے گا دریں اثناء ڈاکٹر ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر محمد حسین ابڑو نے بتایا کہ کورونا وائرس کے بچاؤ کے لیے ضلع بھر میں 45 و ینٹیلیٹرز کا بندو بست کیا ہوا ہے جبکہ سول اسپتال کے آئیسو لیشن وارڈ میں40بیڈ اور گمس گمبٹ میں 20بیڈز کے انتظامات کیے ہیں ضلع بھرکی اسپتالوں کا تمام عملہ ذمہ داری کے ساتھ ڈیوٹی کر رہا ہے ۔حب بچاو کیلئے حکومتی احکامات پر عملدارآمد جا ری ، شہری پینے کے پانی سے محروم، ڈپٹی کمشنر لسبیلہ لاک ڈاون میں عوام کو پینے کے پانی کی سہولت فراہم کرنے کیلئے بھی عملی اقدامات کر یں ۔ شیخ گوٹھ، بلوچی گوٹھ، رازانی گوٹھ سمیت میونسپل کمیٹی بیلہ کے بیشتر علاقے گزشتہ کئی روز سے پینے کے پانی سے محروم ہیں۔ خیرپور ناتھن شاہنویں روز بھی خیرپور ناتھن شاہ میں لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری رہا جبکہ شہر کے شاہی بازار،نیو بازار،ریشم گلی،درزی بازار،میرحسن چوک اور مین روڈ کے مقامات پر تمام کاروباری ادارے بند اور ٹرانسپورٹ معطل رہی۔ تاھم میڈیکل اسٹورز، فروٹ، سبزی، گوشت،مچھلی اورکریانہ کی دوکانیں صبح آٹھ بجے سے شام پانچ بجے تک کھلی رہیں بعد میں وہ دوکانیں بھی بند ہوگئیں جسکے بعد شہر میں سناٹا چھا گیا۔دریں اثناء یونین کونسل فرید آباد،ککڑ،تاؤن کمیٹی ھیڈکواٹر سیتا روڈ، سیتا ولیج،پھلجی اسٹیشن، اور واھی پاندھی سمیت ضلعی ھیڈکواٹر سمیت چھوٹے بڑے شہروں میں بھی مکمل لاک ڈاؤن رہا اور گلیاں سڑکیں سنسان رہیں جبکہ پولیس اور رینجرز کا گشت جاری رہا۔جبکہ مسلسل لاک ڈاؤن کی وجہ سے مزدور اور غریب افراد کو راشن ختم ہوجانے کی وجہ سے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ڈھرکی کورونا وائرس کا خوف ،شہر بھر میں رات دس بجے ہر طرف "اللہ اکبر۔اللہ اکبر کی صدا ئیں گونجن لگتی ہیں ۔کشمورگڈو بیراج بخشاپور بڈانی ایریکیشن کالونی نمبر ون ڈیرا موڑ میں لاک ڈاؤن کے دوران میڈیکل اسٹور ،سبزی، فروٹ ،مرغی اور کریانہ اسٹور کی دکانیں کھلی رہیں شہروں میں آمدورفت بھی کم رہی مذکورہ شہروں میں سناٹا رہا قانون نافذ کرنے والے اور پولیس اہلکار گشت کرتے نظر آئے سڑکوں پر ٹریفک کم رہی مذکورہ شہروں میں مختلف جگہوں پر پولیس کے اہلکار ڈیوٹی دے رہے ہیں مزدور پیشہ لوگ اور غریب متوسط طبقے پریشان رہے سندھ حکومت کو چاہیے کہ وہ انہیں راشن فراہم کریں علاوہ ازیں کشمور اور گڈو پولیس نے مختلف چوکوں پر آنے جانے والے لوگوں کو شہر میں گھومنے سے منع بھی کرتے رہے اور انہیں خبردار کرتے رہے۔ٹنڈوالہ یارسندھ کے دیگر اضلاع کی طرح ٹنڈوالہ یارمیں بھی نو یں روز لاک ڈاون جاری، تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بند، جبکہ دودھ، سبزی ،گوشت اور میڈیکل کی دکانیں کھلی ر ہی ۔پولیس رینجرز کا شہر کا بار بار گشت جاری جبکہ پانچ بجتے ہی پولیس رینجرز اور آرمی کا مشترکہ گشت شروع ہو جاتا ہے ۔ ٹنڈومحمدخان ضلع بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کوروکنے کیلئے لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے، تمام کاروباری مراکز سمیت سڑکوں سے ٹریفک غائب ہے۔ سندھ حکومت کی ہدایت پر کھانے پینے کی د کانیں کریانہ اسٹور، میڈیکل اسٹور، دودھ دہی کی د کانیں معمول کے مطابق کاروباری سرگرمیاں جاری ر کھے ہو ئے ہیں اور شام 5 بجے مکمل لاک ڈاؤن کردیا جاتا ہے ٹریفک پولیس نے لاک ڈاؤن کے دوران 144 کی خلاف ورزی کرنے والے 7 چنگچی رکشہ سمیت 7افراد کو گرفتارکرکے مقدمہ درج کر لیاہے ۔ہنگورجہلاک ڈاءون کی وجہ سے تمام بازار، شاپنگ سینٹر، ہوٹل نویں دن بھی بند ہیں ۔ جب کہ پانچ بجے کے بعد میڈیکل اسٹور ،کریانہ اور سبزی کی دکانیں بھی انتظامیہ نے بند کروا د یں ۔ جب کہ رینجرز اور پولیس اہلکار شہر میں گشت کرتے نظر آئے اور غیر ضروری طور آنے والے شہریوں کو اپنے گھروں میں واپس کر دیا ہے ۔ جب کہ گزشتہ آٹھ دنوں سے لاک ڈاءون کی وجہ سے بیروز گار محنت کش افراد شدید پریشان ہیں ۔ گھروں میں محصور ہو کر رھ جانے والی مرد اور خواتین نے احتجاج کرتے ہوئے میڈیا سے گفتگو کرنے کے دوران شکا یات کے انبھار لگا دیئے۔ سیہون شریف لاک ڈائون، شہری گھروں تک محدود ہوگئے، راشن نہ ملنے پر لوگوں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جبکہ دو وقت کی روٹی فراہم کرنے والے سب سے بڑے فلاحی مرکز پٹھان کافی بھی چار روز سے بند ہے، لوگ ایک وقت کے کھانے حصول کے لیے دربدر ہیں، جبکہ حکومت سندھ کی جانب سے راشن تک مہیا نہیں کیا گیا ۔ سیہون میں روزانہ 3 سے 4 ہزار لوگوں کو دو وقت کی روٹی فراہم کرنے والا واحد مرکز پٹھان کافی بھی 4 روز سے بند ہے، جس کی وجہ سے غریب، مسکین، دھاڑی دار لوگ شدید دربدر، مایوسی اور پریشان ہیں۔انتظامیہ کا موقف ہے کہ دو وقت کی روٹی کے لیے آنے والے زیادہ تر بچے ہیں جن کو کنٹرول کرنا مشکل کام ہے جبکہ اتنی سیکیورٹی نفری یا انتظامات ہمارے بس کی بات نہیں ہے شہریوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ سیہون کے لوگوں کو راشن، وظیفہ یا امداد تو نہیں مل سکی لیکن جو دو وقت کی روٹی فراہم کرنے والا فلاحی مرکز پٹھان کافی کو بھی بند کردینا انتظامیہ کی نااہلی کا واضع ثبوت ہے،گڑ ہی خیرولاک ڈائون میں تمام تر کاروبار زندگی مکمل طور پر معطل ہونے کے باوجود صوبائی حکومت کی جانب سے سوائے لاک ڈائون کا دورانیہ بڑھانے اور لوگوں کی نکل و حمل کو محدود تر کرنے کی کوشش کے علاوہ ابھی تک لاک ڈائون سے متاثرہ عوام کو ریلیف یا راشن پہنچانے کے لیے کوئی مربوط مکینزم بنانے سے قاصر ہیں، جس کی وجہ سے غریب اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور طبقے کے لیے گھروں کا چولہا جلانا مشکل ہوگیا ہے، دوسری جانب کاروبار مسلسل بند ہونے کی وجہ سے مزدور طبقے کے ساتھ ساتھ ہوٹل، کریانہ، سبزی، کھیر، کیبن، ریڑھی، پبلک ٹرانسپورٹ ملازموں پرائیویٹ سکولز سمیت دیگر چھوٹے چھوٹے کاروبار کرنے والے سفید پوش افراد کے گھروں کے چولہے بھی مانند پڑ گئے ہیں، شہر کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے مزدوروں اور چھوٹے کاروبار کرنے والے افراد غلام نبی، محمد ہاشم، رجب علی بھٹی، نانو لاشاری اور دیگر نے جنگ سے بات کرتے ہوئےکہا کہ لاک ڈائون کو دس دن گذر جانے کے باوجود سندھ حکومت ابھی تک شش و پنج کا شکار نظرآتی ہے، کاروبار بند ہو نے سے صرف مزدور ہی نہیں سفید پوش طبقہ بھی شدید معاشی مشکلات کا شکار ہو گیا ہے ٹنڈوآدم سندھ بھر کی طرح ٹنڈوآدم میں مکمل لاک ڈاوُن حکومت کے احکامات کے مطابق ٹنڈوآدم میں پہلی مرتبہ شام پانچ بجتے ہی باقاعدہ کرفیو لگادیاگیا، ڈی ایس پی اور رینجرز کا ہمراہ ہمراہ گشت ۔تفصیلات کےمطابق سندھ میں بھڑتے ہوئے کرونا کیسز ک باعث حکومت سندھ کے احکامات کی روشنی میں پورے سندھ کی طرح ضلع سانگھڑ کے شہرٹنڈوآدم میں تمام مراکز۵ بجے قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آگئے، اسسٹنٹ کمشنر ٹنڈوآدم اعجاز جتوئی اور ڈی ایس پی محمد ایوب بروہی اور رینجرز کے ڈی ایس آر شفیق،انسپکٹر نثار احمد کیجانب سے حکومتی احکامات پر مکمل عمل درآمد کرانے کیلئے سیکیورٹی پر مامور پولیس و رینجرز کے جوانوں کوہائی الرٹ کردیا۔ متعلقہ تھانوں کےایس ایچ اوز اور رینجرز اہلکاروں نے تعلقہ میں گشت بڑھا دیا انہوں نے عوام کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ پانچ بجے کے بعد کوئی بھی شخص اپنے گھروں سے باہر نہ نکلے ۔ ٹھری میرواسندھ حکومت کی جانب سے کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے لاک ڈاؤن کے احکامات پر ٹھری میرواہ تحصیل بھر میں آج نویں روز بھی مکمل لااک ڈاؤن رہا ٹھری میرواہ شہر کی تمام بازاریں اور تمام کاروباری مراکز مکمل بند رہے تحصیل بھر کے دیگر شہروں ہنڈیاری سوئی گیس بوزدار وڈا کھرڑاہ پیروسن ٹنڈو میر علی سمیت دیگر شہروں میں مکمل کاروباری مراکز بند ہیں جبکہ اشیاء خردنوش اور میڈیکل اسٹور کی دکانیں کھلی ہوئی ہیں جبکہ سندھ حکومت کی جانب سے راشن تقسیم کے اعلان پر عمل نہ ہونے پر دیہاڑی دار مزدوروں اور غریبوں میں شدید غم غصہ پایا جاتاہے مزدوروں کا کہنا ہے کہ حکومت لاک ڈاؤن تو کررہی ہے لیکن غریب مزدوروں کی کھانے پینے کا بھی بندو بست کرے ۔