عید مبارک

May 24, 2020

محمد اسد اللہ

دلوں میں پیار جگانے کو عید آئی ہے

ہنسو کہ ہنسنے ہنسانے کو عید آئی ہے

مسرتوں کے خزانے دیئے خدا نے ہمیں

ترانے شکر کے گانے کو عید آئی ہے

مہک اٹھی ہے فضا پیرہن کی خوشبو سے

چمن دلوں کا کھلانے کو عید آئی ہے

خوشا کہ شیر و شکر ہو گئے گلے مل کر

خلوص دل ہی دکھانے کو عید آئی ہے

اٹھا دو دوستو اس دشمنی کو محفل س

شکایتوں کے بھلانے کو عید آئی ہے

کیا تھا عہد کہ خوشیاں جہاں میں بانٹیں گے

اسی طلب کے نبھانے کو عید آئی ہے