کشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ حاصل کرنے میں مشکلات، غیرکشمیریوں کیلئے سہولتیں

July 06, 2020

سرینگر(آئی این پی/ایجنسیاں)مقبوضہ جموں و کشمیر میں غیر مقامی شہریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ دیا جارہا ہے لیکن مقبوضہ وادی کے مقامی افراد کا کہنا ہے کہ انہیں سرٹیفکیٹ حاصل کرنے میں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں غیر ریاستی باشندوں کوگزشتہ ماہ سے متنازعہ رہائشی سرٹیفکیٹ جاری کرنا شروع کردیئے تھے۔ ناقدین نے طویل عرصے سے متنبہ کیا ہے کہ متنازعہ ہمالیہ کے علاقے میں غیر مقامی افراد کو آباد کرنا مسلم اکثریتی خطے میں آبادیاتی تبدیلی کو متاثر کرنے کی کوشش ہے، ہندوستانی حکومت کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے لئے 33157 درخواستیں موصول ہوئیںاور 25ہزار سے زیادہ غیر مقامی ہندوؤں کو شہریت کا سرٹیفکیٹ دیا گیا ۔ وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے کنی پورہ چھترگام کے رہنے والے شاہد خان نے کہا ہے کہ انہیں ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے لیے سرکاری دفاتر کے چکر لگاناپڑ رہے ہیں۔شاہد خان کا کہنا ہے کہ وہ سرینگر کے کوکر بازار علاقے میں رہتے تھے اس لئے انہوں نے علاقے کے تحصیلدار سے اپنے شہری ہونے کا تصدیق نامہ حاصل کرنے کے بعد ضلع بڈگام کے تحصیلدار سے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے لیے رجوع کیا۔انہوں نے کہا کہ ʼتاہم ان کے دستاویز کو ناکافی مانتے ہوئے تحصیلدار نے مقامی شہری ثابت ہونے کے لیے مزید دستاویزات طلب کئے۔ʼشاہد نے مزید کہا کہ ʼ کشمیری ہونے کی تمام دستاویزات میں بجلی بل سے لیکر راشن کارڈ تک سارے یہاں کے پشتنی باشندہ ہونے کے ثبوت پیش کئے. تاہم تحصیلدار ان سب کے باوجود بھی مطمئن نہیں ہوئے۔