مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مقبوضہ وادی سے فوج کا انخلا ضروری ہے، چوہدری سعید

September 22, 2020

وٹفورڈ (نمائندہ جنگ) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ وٹفورڈ برانچ کے سینئر نائب صدر چوہدری محمد سعید نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ضروری ہےکہ مقبوضہ وادی سے بھارتی فوج کا انخلا کیا جائے۔چوہدری محمد سعید نے کہا پاکستان نے مسئلہ کشمیر پر اپنی ذمہ داریاں ادا کیں مگر بھارت کے حکمرانوں نے کشمیر پر آج تک کسی ایک قرارداد پر بھی عمل نہیں کیا ،بھارت کی ہٹ دھرمی کے باعث مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوسکا ۔ چوہدری محمد سعید نے وزیراعظم پاکستان عمران خان سے مطالبہ کیا کہ وہ اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاس میں کشمیر کی جنگ بندی لائن پر سے اقوام متحدہ کی امن آرمی تعینات کرنے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کشمیر روڈ کا مطالبہ ضرور اٹھائیں ۔ انہوں نے کہا کشمیر کی جنگ بندی لائن پر اقوام متحدہ کے آبزرور کی جگہ یو این پییس آرمی تعینات کی جائے تاکہ کنٹرول لائن کے دونوں اطراف کے عوام کو بھارتی فوج کی ریاستی دہشت اور بلاجواز فائرنگ سے تحفظ مل سکے۔ انہوں نے کہا اقوام متحدہ کے فوجی آبزرور کی تعداد میں اضافہ کیا جائے ۔ جنگ بندی لائن کا کنٹرول اقوام متحدہ کی امن آرمی کے حوالے کر دیا جائے، کشمیر ی عوام کو آپس میں ملنے دیا جائے، سفری سہولیات مہیا کی جائیں، جنگ بندی لائن سے افواج کو پیچھے ہٹایا جا ئے۔کشمیر پر بھارت کا غاصبانہ قبضہ ہے۔ انہوں نے کہا، اقوام متحدہ پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے سہہ فریقی مذاکرات کےلئے عملی اقدامات کرے، اگر لداخ کے مسئلے پر چین بھارت مذاکرات ہو سکتے ہیں ،امریکہ طالبان سہہ فریقی مذاکرات ہوسکتے ہیں تو پاکستان بھارت اور کشمیر یوں کے درمیان سہ فریقی مذاکرات اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ہونے چاہئیں ۔ چوہدری محمد سعید نے وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر سے مطالبہ کیا کہ وہ آزاد کشمیر کے آئندہ سال ہونے والے انتخابات کو مسئلہ کشمیر کے ساتھ مشروط کریں، اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا جائے کہ کشمیری عوام الیکشن سے قبل مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل اور اپنے مستقبل کی ضمانت چاہتے ہیں ، جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئر مین یاسین ملک اور دیگر کشمیر ی قیادت کی رہائی کا مسئلہ عالمی عدالت انصاف میں اٹھایا جائے ۔ اگر بھارت اپنے دہشت گرد کلبھوشن یادیو کی کی رہائی کےلئے عالمی عدالت انصاف میں لے جا سکتا ہے تو پاکستان کشمیری عوام کا وکیل ہو نے کے ناطے کشمیر ی قیادت کی رہائی کا مسئلہ عدالت انصاف میں اٹھائے۔