آٹھ سال کی عمر میں پہلی نعت پڑھی

April 24, 2021

کچھ لوگوں کو اللہ تعالی نے ایسی عمدہ آوازسے نوازا ہوتاہےکہ وہ لوگوں کے دلوں پر ایسا گہرا ثر کرتی ہے کہ ان کی روح تک سیراب ہو جاتی ہے۔ ایسی ہی ایک آواز زینب عادل لاکھانی کی ہےجونوبرس سے اپنی خوب صورت آواز میں نعتیں پڑھ کر سامعین وناظرین کےدلوں کو گرمارہی ہیں۔

بڑے بڑے نعت خواں کے پڑھنے کے انداز کو دیکھ کر کلام پڑھنے کی ان کی کوشش نے ہزاروں لوگوں کو ان کی آواز کا گرویدہ بنادیاہے۔ انہوںنے’’ جیو‘‘سمیت مختلف نجی چینلز، رمضان ٹرانسمیشنز اور دیگر محافل میں اپنا شوق بہ خوبی پورا کیا اورکررہی ہیں ۔

نعت خوانی کے متعدد مقابلوں میں بھی حصہ لے چکی ہیں۔گزشتہ دنوں ہم نے ان سےملاقات کی ۔اور اُن سے پوچھا کہ نعتیں پڑھنےکاشوق کیسے ہوا؟کسی نے احساس دلایا یا خود محسوس ہواکہ میری آواز چھی ہے ۔اپنے شوق اور دیگر مصروفیات کے بارے میں زینب نے کیا بتایا، نذر قارئین ہے۔

س: ہمارے قارئین کواپنے بارے میں کچھ بتائیں ؟

ج:میرا تعلق کھچی میمن فیملی سے ہے ۔تین بہنیں اور ایک بھائی ہے۔ بڑی بہن شادی شدہ ہیں۔دوسری درس وتدریس کے شعبے سے وابستہ ہیں۔تیسرےنمبر پر بھائی ہے وہ پڑھ رہا ہے بھائی بہنوں میں سب سے چھوٹی ہوں ۔ پرائیوٹ اسکول سے میٹرک اورگورنمنٹ کالج سے انٹر کیا ۔ اب پرائیوٹ یونیورسٹی سے سائیکولوجی میں بی ایس کررہی ہوں ۔میری پیدائش کراچی کی ہے ۔

س:آپ کوخود احساس ہوا کہ میری آواز اچھی ہے یا کسی نے احساس دلایا ؟

ج:ہمارے گھر میں ہر سال نعت خوانی کی سالانہ محفل ہوتی ہے ،اس میں متعدد نعت خواں شرکت کرتی ہیں ۔ ان کو پڑھتے دیکھ کر مجھے بھی نعتیں پڑھنے کا شوق پیدا ہوا۔ ہر سال ایک نعت یا د کرکے پڑھتی،اس طر ح آواز میںنکھار آتا گیا اور میرا شوق مزید پروان چڑھتا گیا ۔

یوں کہہ سکتی ہوںکہ ہر سال ایک نعت پڑھتے پڑھتے مجھے محسوس ہو اکہ میری آواز ہر سال مزید بہتر ہوتی جا رہی ہے ۔پھر میں نے باقاعدہ طور پر محفلوں میں پڑھنا شروع کیا ۔جب آواز میںپختگی آگئی تو پھرمیں نے چینلز پر پڑھنے کا آغازکیا ۔

س:پہلی نعت کون سی پڑھی ؟

ج:پہلی نعت میں نے ’’فاصلوں کو تکلف ہے ہم سے اگر ‘‘ پڑھی تھی ۔جب جیو چینل پر نعت پڑھی تو بہت خوشی ہوئی تھی ۔مختلف مارننگ شوز ،رمضان ٹرانسمیشنز اور دیگر محافل میں بھی پڑھتی ہوں ۔رمضان میں عبادت کی راتوں میں مختلف محفل ِنعت میں شر کت کرتی ہوں ۔

س:نعتیں پڑھنے کا آغاز کب سےکیا ؟

ج:ویسے تو میں اسکول ، کالج ،خاندان اور گھر میں ہونے والی محفلوں میں پڑھتی رہتی تھی لیکن باقاعدہ طور پر پڑھنے کا آغاز نو سال قبل کیا ۔اُس وقت آٹھ سال کی تھی ۔یہ بتا دوں کہ مجھے بچپن سے نعتیں پڑھنے کا شوق تھا،جب گھر میں محفل نعت ہوتی تو میں نعت خوانوںکے ساتھ ساتھ پڑھتی ،پھرخود سے پڑھنے کی کوشش کرتی ۔

ان کو دیکھ کر میرے شوق میں اضافہ ہوتا گیا ۔تو میں نے سوچا کہ اپنی اس شوق کو ضرور پورا کروں گی۔ ایسا ہی کیا ۔گھر میں محفل میں جب مجھے سنا تو مجھے محفل میلا د میں مدعو کیا جانے لگا۔ یقین کیجئے جب پہلی محفل میں بلایا تو میری خوشی قابل دید تھی۔ اب جب بھی مجھے کوئی محفل نعت میں بلاتا ہے تو میں منع نہیں کرتی، خواہ کتنی ہی مصروف ہوں۔ محفل میں جاننے کے لیے وقت نکال لیتی ہوں ۔

س:کسی نعت خواں سے متاثر ہیں ؟

ج:معروف نعت خواں حوریہ رفیق سے بہت متاثر ہوں ۔ان کے نعت پڑھنے کا انداز اپنانے کی کوشش بھی کرتی ہوں ۔اس کے علاوہ الحاج خورشید احمد (مرحوم ) کی آواز سےبہت متاثر ہوں ،ان کی نعتیں سن کر عجیب سحر میں مبتلا ہوجاتی ہوں ۔اور کوشش کرتی ہوں ان کے کلام کو اسی طر ح پڑھنے کی کوشش کروں ۔گرچہ ان کے کلام تھوڑے مشکل بھی ہوتے ہیں ۔جنہیں گھر میں بہت پرٹیس کرنے کے بعد پہلے اپنے والد کو سناتی ہوں ۔پھرکسی محفل میں پڑھتی ہوں ۔

س:کسی نعت خواں کےپڑھنے کا انداز کاپی کرتی ہیں ؟

ج:کاپی تو میں کسی نعت خواں کی نہیں کرتی ،کیوں کہ میرا پڑھنے کا اپنا ایک انداز ہے ۔دوسرے نعت خواں کا اپنا انداز ہے ،اس لیے کسی کے انداز کو تو کاپی نہیں کیا جاسکتا ۔

س:آپ کی بہنیں یا خاندان میں اور بھی کوئی پڑھتا ہے ؟

ج: جی نہیں، کوئی نعتیں نہیں پڑھتا ،البتہ اب کچھ عر صے سے میری چند کزنز نے بھی نعتیں پرھنی شروع کی ہیں ۔

س:آپ نے آواز کے اُتار چڑھائو کی باقاعدہ تربیت لی ہے ؟

ج:نہیں نہ پہلے تربیت حاصل کی تھی نہ اب کررہی ہوں۔بس نامور ثناء خواں کو سنتی رہتی ہوں ،اسی سے میری آواز پختہ ہوتی چلی گئی اور سُر بھی پکے ہو گئے ۔

س:نعت خوانی کے مقابلوں میں حصہ لیتی ہیں ؟

ج: متعدد مقابلوں میں حصہ لیاہے ۔2019 ء میں ایک پرائیوٹ کالج میں نعت خوانی کا مقابلہ ہوا ،جس میں کراچی کے تما م کالجز کے طلبا و طالبات نے حصہ لیا تھا ۔

اس مقابلے میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی ۔علاوہ ازیں کچھی میمن کمیونٹی کے تحت منعقد ہونے والے نعت خوانی کے پروگراموںمیںلازماً حصہ لیتی ہوں ۔

س:کیا اسے بطور پیشہ اپنایا ہے یا صرف شوقیہ حصّہ لیتی ہیں ؟

ج:جی نہیں ،اسے پیشہ بنانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔آج تک کسی بھی محفل میں پڑھنے کا معاوضہ نہیں لیا ،اگر کوئی اپنیخوشی سے دے دیں تو میں ہدیہ کے طوپر لے لیتی ہوں ۔میں اسے اپنی خوش نصیبی سمجھتی ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے خوبصورت آواز سے نوازہے ،اس پر میں اللہ کا جتنا شکرادا کروں کم ہے۔ مجھ نعتیں پڑھنے کی سعادت بخشی ۔

مجھے اپنی آواز کونیک کاموںمیں استعمال کرنے کا موقع دیا ۔نعتیہ محافل میںشرکت کرکے مجھے بہت دلی سکون ملتاہے ۔اللہ کی طرف سے یہی میرے لیے سب سے بڑاتحفہ ہے کہ اُس نے مجھے اتنی خوبصورت آواز سے نوازا ہے ۔

س:آپ کی پسند یدہ نعت کونسی ہے ؟

ج:کسی ایک نعت کو بتاناتو کافی مشکل ہے ،کیوں کہ نعتیں تو ساری ہی پسند یدہ ہیں ۔البتہ وقت کے ساتھ ساتھ میری پسندیدہ نعت بدلتی رہتی ہے ۔سب سے پہلی پسندیدہ نعت ’’ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا رحمتوں کی چلی ‘‘ تھی اور اب ’’میں میلی ،تن میلا میرا ‘‘ ہے ۔بیش تر بڑے بڑے نعت خواں کی نعتیں پڑھتی ہوں ۔

نعتوں کا انتخاب کرتے وقت میرے ذہن میں بس یہ ہوتا ہے کہ جو نعت بھی سنائوں سامعین وناظرین کے دل پر اثر کرے۔ سننے والی کی روح کو گرما دے ۔زیادہ تر محفلوں میں امی کی پسند کی ایک دونعتیں ضرورپڑھتی ہوں ۔امی نے چند نعتوں کو تو مخصوص کیا ہواہے کہ یہ لازمی ہر محفل میں پڑھا کرو۔ جب گھر میں میلاد ہوتی ہے تو امی اپنی پسند کی فہرست مجھے دے دیتی ہیں کہ یہ سب کلا م ضرور پڑھنا ۔

س:تعلیم کے ساتھ شوق کو پورا کرنا مشکل نہیں ہوتا ؟کس طر ح دونوں کو ساتھ لے کر چلتی ہیں ؟

ج:جب امتحان ہوتے ہیں تو میں کہی بھی میلا د پڑھنے نہیں جاتی ،مکمل توجہ پڑھائی پر مرکوز رکھتی ہوں ۔ اگر کسی کے گھر ضروری پڑھنے جانا ہوں تو پھر پڑھنے کا وقت خاص طور پر مقرر کرتی ہوں ،تاکہ تعلیم متاثر نہ ہوں ۔لیکن اب تک کبھی ایسا نہیں ہوا کہ شوق پڑھائی میں حائل ہواہو ۔

میں اللہ تعالیٰ کی بہت شکر گزار ہوں کہ اُس نے مجھے اس کام کے لیے منتخب کیا ۔کیوں کہ آواز کا اچھا ہونا اور پھرنعتیں پڑھنا اپنی خوش قسمتی سمجھتی ہوں ۔اس کے لیے جتنا شکر ادا کروں کم ہے۔