کورونا سے نیا بحران، فرانس میں تجاوزات بڑا مسئلہ بن گیا،شہری تنگ آگئے

June 14, 2021

پیرس (جنگ نیوز )فرانس میں بھی تجاوزات ایک بڑا إمسئلہ بن گیا اور اس مسئلے سے دارالحکومت پیرس کے شہری تنگ آگئے اور انہوں نے محکمہ بلدیات میں ہوٹل انتظامیہ کیخلاف شکایتوں کے انبار لگادیے، شہریوں کاکہنا ہے کہ ریستوران والوں نے کرسیاں اور میزیں رکھ کر سڑکیں گھیر لیں اور اس سے نہ وہ اپنی گاڑیاں پارک کرسکتے ہیں اور نہ ہی آزادانہ چل پھر سکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کورونا کی وبا نے فرانس کے دارالحکومت کی فٹ پاتھوں کو ریستورانوں کے تجاوزات میں تبدیل کر دیا۔ تاہم اب یہ چیز پیرس کے باسیوں کے لیے تنازع کا باعث بن رہی ہے۔ رہائشی علاقوں میں دوبارہ سے معمول کی زندگی شروع ہونے کے سبب ریستورانوں کے آگے فٹ پاتھوں پر موجود افراد تنگی کا باعث بن رہے ہیں۔علاوہ ازیں ریستورانوں کے مالکان کو مجبور کر دیا گیا تھا کہ وہ اپنے ریستورانوں کے سامنے واقع کار پارکنگ کی جگہوں کو ریستورانوں کے گاہکوں کو کھلی ہوا میں بٹھانے کے واسطے استعمال کریں۔اس کے نتیجے میں رہائشی علاقے کے مکین تنگی کا شکار ہو گئے کیوں کہ وہ اپنی گاڑیوں کو پارک کرنے سے محروم ہیں۔ بعض مرتبہ وہ پیریس کی تنگ فٹ پاتھوں پر چل بھی نہیں پاتے۔ریستوران کے مالکان نے پیرس کی بلدیہ سے اجازت نامہ حاصل کر لیا تا کہ دکانوں کے آگے فٹ پاتھ کو اضافی جگہ کے طور پر استعمال کر سکیں۔ ادھر بعض رہائش پذیر افراد نے بلدیہ میں اپنی شکایات پیش کیں۔ بعض مکینوں نے تجویز پیش کی ہے کہ پارک اور دیگر بڑے عوامی مقامات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے انہیں ریستورانوں کی اضافہ جگہوں کے طور پر استعمال میں لایا جائے تا کہ سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر تنگی کا مسئلہ درپیش نہ ہو۔مقامی شہریوں کے مطابق پارکنگ کی جگہ ریستورانوں کے بیٹھنے کے اضافی انتظامات کے سبب بعض مرتبہ انہیں 20 منٹ تک اپنی گاڑی پارک کرنے کی جگہ تلاش کرنے میں گھومنا پڑتا ہے۔چھ ماہ کے لاک ڈاؤن کے بعد فرانس کے ریستوران اور قہوہ خانوں نے پچاس فی صد کی گنجائش کے ساتھ اپنے دروازے گاہکوں کے لیے کھول دیے ہیں۔ مزید یہ کہ ایک میز پر زیادہ سے زیادہ چھ افراد کے بیٹھنے کی اجازت ہے۔