لوکیمیا کا مریض علامات کو طویل کوویڈ 19سمجھنے کی غلطی کر بیٹھا

June 19, 2021

لندن(پی اے) لوکیمیا کا ایک مریض لوگوں پر زور دے رہا ہے کہ وہ اپنی علامات کو کورونا وائرس نہ سمجھیں، یہ بات اس نے اپنے کینسر کو طویل کوویڈ سمجھنے کی غلطی کے بعد کہی ہے۔ تھورنبری سے تعلق رکھنے والے راب ہیل کو طبی امداد لینے میں اس لئے تاخیر ہوئی تھی کہ وہ یہ یقین رکھتا تھا کہ کورونا وائرس کوویڈ 19 کے اثرات کا سامنا کر رہا ہے۔ جب اس نے اپنے جی پی کو دکھایا تو یہ تشخیص ہوا کہ اسے لوکیمیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ یہ سن کر میں مکمل طور پر ٹوٹ گیا تھا، مجھے یاد ہے کہ میں ایک ٹیبل پر گر پڑا تھا اور چلا رہا تھا۔ مسٹر ہیل نے اپنی علامات کو ایکسٹریم فٹیگ اور تھکاوٹ سے تعبیر کیا اور کہا کہ میں دن میں کئی گھنٹے اور کئی بار سو جاتا تھا۔ مجھے بھوک بالکل نہیں لگتی تھی اور دماغ بوجھل ہوتا تھا۔ جب اس کے والدین نے دیکھا کہ اس کی پیٹھ پر کچھ نشانات ہیں تو انہوں نے اسے ڈاکٹر سے ملاقات کیلئے راضی کیا۔ اس کے وائٹ بلڈ سیلز میں کینسر کی تشخیص ہوئی اور اسے بتایا گیا کہ اسے فوری طور پر بون میرو ٹرانسپلانٹ کی ضرورت ہے۔ اس میں اس کے امیون سسٹم کو موثر طور پر ری بوٹ کرنے کیلئے صحت مند ڈونر سے سٹم سیل حاصل کرنا شامل تھا۔ خوش قسمتی سے مسٹر ہیل کی بہن نکی فوس سے بون میرو مل گیا۔ مسٹر ہیل کا بون میرو ٹرانسپلانٹ ستمبر میں ہوگا۔ چار میں سے صرف ایک مریض کا ہی بہن بھائی سے بون میرو میچ کرتا ہے۔ چیرٹی ڈیولپمنٹ منیجر ایمی بارٹلٹ نے کہا کہ مریضوں کی اکثریت کو ایک مکمل اجنبی پر انحصار کرنا پڑتا ہے جو کہ انتھونی نولان جیسی چیرٹی کے رجسٹر میں شامل ہوتے ہیں۔ اپنی کہانی شیئر کرتے ہوئے مسٹر ہیل نے کہا کہ اگر کسی کو ایسی علامات ہوں تو وہ کسی پروفیشنل سے چیک اپ کروانے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔