خوبصورتی میں اضافے کیلئے ادرک ضروری ہے

September 07, 2021

سُپر فوڈ میں شمار کی جانے والی جڑی بوٹی ادرک کے استعمال سے صحت سمیت خوبصورتی پر بھی بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں، متعدد بیماریوں میں قدرتی علاج کے طور پر استعمال کی جانے والی ادرک کی افادیت سے بیشتر خواتین نا واقف نظر آتی ہیں، ایسی خواتین کے لیے یہ رپورٹ سود مند ثابت ہو سکتی ہے۔

غذائی ماہرین کے مطابق ادرک میں بڑی تعداد میں فائبر، وٹامنز، اینٹی آکسیڈنٹ اور قدرتی اینٹی بائیوٹک خصوصیات پائی جاتی ہیں جن کے استعمال سے جہاں موٹاپے کے خاتمے، بلڈ پریشر، شوگر اور کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے وہیں صاف جلد، خوبصورت بال، کیل مہاسوں سے نجات، اور پیٹ اور چہرے کے گرد جمی اضافی چربی کا خاتمہ بھی ممکن ہوتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ادرک کے باقاعدگی سے استعمال کے نتیجے میں بال جھڑنے، چہرے پر کیل مہاسوں جیسی شکایات کا خاتمہ ممکن ہوتا ہے۔

ادرک کا استعمال اس کے تُرش اور بہترین ذائقے کے سبب پکوانوں سمیت بطور سلاد بھی کیا جاتا ہے، ادرک کے استعمال سے حاصل ہونے والے چند فوائد اور استعمال مندرجہ ذیل ہیں۔

ماہرین جڑی بوٹیوں کے مطابق ادرک کو بطور سلاد استعمال کرنے کے نتیجے میں رنگت اور جِلد صاف ہوتی ہے۔

ادرک کا استعمال بالوں کے جھڑنے کی بیماری میں بھی بے حد معاون ہے، بال لمبے گھنے چمکدار بنانے کے لیے ہفتے میںدو بار ادرک کا رس نکال کر اس سے بالوں کی جڑوں میں 30 منٹ ہلکے پوروں سے مساج کرنا چاہیے، اس عمل کے نتیجے میں بال دنوں میںصحت مند ہونا شروع ہو جاتے ہیں ۔

مسوڑھوں کے مختلف امراض بالخصوص ان کی سوجن میں ادرک بے حد مفید ہے، دانتوں کو کیڑا لگنے سے بچانے اور سوجن دور کرنے کے لیے تازہ ادرک کا ٹکڑا دانتوں کے نیچے 15 سے 20 منٹ تک دبا کر رکھیں، کیڑے اور سوجن سے افاقہ ہوگا۔

ادرک کے استعمال سے خون میںلال خلیوں کی افزائش میںاضافہ ہوتا ہے جس کے سبب صاف اور بہتر خون کی افزائش ممکن ہوتی ہے، بہتر اور متوازن خون کی مقدار ہونے کے سبب انسانی جسم بھرا بھرا اور چہرہ کھلا نظر آ تا ہے۔

خواتین کے لیے ادرک کا استعمال نہایت مفید اور لازمی قرار دیا جاتا ہے، بچے کی پیدائش کے بعد ادرک کا بطور سلاد، یا اس کا قہوہ بنا کر پینے کے نتیجے میں بڑھا ہوا وزن دنوںمیںکم ہو جاتا ہے اور خواتین متعدد طرح کی بیماریوںاور کمزوری سے بچ جاتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے ادرک کا استعمال دوا کی طرح اثر انداز ہوتا ہے اور دودھ کی افزائش بڑھاتا ہے۔