کورونا کے باعث 10ہزار سے زائد کینسر مریض ہلاک ہوسکتے ہیں، محققین کا دعویٰ

September 24, 2021

راچڈیل (نمائندہ جنگ)یونیورسٹی کالج لندن کے محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ عالمی وباء کورونا وائرس کے باعث 10ہزار سے زائد کینسر کے مریض موت کی آغوش میں جا سکتے ہیں۔ تحقیق کاروں نے گزشتہ سال جی پیز کی جانب سے ایمرجنسی ریفرلز میں کمی کے بعد وسیع پیمانے پر لوگوں کو تحقیق کا حصہ بنایا ،علاج معالجے میں تاخیر اور این ایچ ایس پر مریضوں کے زبردست دبائو کے باعث ہزاروں لوگ ہسپتالوں میں موت کے منہ میں جا سکتے ہیں، 2ہزار سے زائد بالغ افراد پر کیے جانیوالے سروے کے مطابق تقریبا دو تہائی لوگ کورونا بحران کے دوران صحت کے مختلف مسائل کو لیکر پریشان ہیں جبکہ کینسر کے مریض میں مبتلا مریضوں کی بہت بڑی تعداد اپنی باری اور موافق حالات کی منتظر ہے۔ گزشتہ سال پہلے لاک ڈاؤن کے دوران این ایچ ایس نے آمنے سامنے مشاورت کو محدود کرنے کے لیے جی پی تقرریوں کو آن لائن اور ٹیلی فون پر منتقل کیا نمبر 10 کے گھر پر رہیں این ایچ ایس کی حفاظت کریں جانیں بچائیں کی پیغام رسانی نے لوگوں کو آگے آنے سے روک دیا اس کا مطلب ہے کہ ان کے علامات کی کبھی تفتیش نہیں کی گئی، یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب کل بورس جانسن نے جی پیز پر دباؤ ڈالا کہ وہ آمنے سامنے مشورے پیش کریں کیونکہ بہت سے مریض ذاتی طور پر ڈاکٹر کو دکھانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ فلاحی ادارے اور سیاستدان وزیر اعظم پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ان خدشات کو دور کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات کریں جن کی وجہ سے کینسر اور دیگر سنگین بیماریوں میں مبتلا مریض ڈاکٹروں سے دور ہو رہے ہیں۔