مرے خدا مجھے اتنا تو معتبر کر دے

October 04, 2021

افتخار عارف

مرے خدا مجھے اتنا تو معتبر کر دے

میں جس مکان میں رہتا ہوں اس کو گھر کر دے

یہ روشنی کے تعاقب میں بھاگتا ہوا دن

جو تھک گیا ہے تو اب اس کو مختصر کر دے

میں زندگی کی دعا مانگنے لگا ہوں بہت

جو ہو سکے تو دعاؤں کو بے اثر کر دے

ستارۂ سحری ڈوبنے کو آیا ہے

ذرا کوئی مرے سورج کو با خبر کر دے

قبیلہ وار کمانیں کڑکنے والی ہیں

مرے لہو کی گواہی مجھے نڈر کر دے

میں اپنے خواب سے کٹ کر جیوں تو میرا خدا

اجاڑ دے مری مٹی کو در بدر کر دے

مری زمین مرا آخری حوالہ ہے

سو میں رہوں نہ رہوں اس کو بارور کر دے