فرانس کے وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ چھ ماہ میں انتہا پسندی کے الزام میں بیس مساجد کو بند کیا گیاجبکہ 80 افراد ملک بدر کردیئے گئے۔
وزیر داخلہ برنارڈ کازین ز یو کا کہنا ہے کہ حکومت اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ مسلمان دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف ایک اہم کردار ادا کریں گے۔
حکام کا کہنا ہے کہ انتہا پسندی پھیلانے کے الزام میںمزید درجنوں افراد کو بھی نکالے جانے کا امکان ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ نفرت پر مبنی خیالات رکھنے والے افراد کی فرانس میں کوئی جگہ نہیں، انہوں نے کہا کہ فرانس کی تمام مساجد کے پیش اماموں کی تربیت حکومت کے زیر نگرانی ہونی چاہیے اور غیر ملکی فنڈنگ محدود کی جائے گی۔