• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چاکلیٹی ہیرو وحید مراد کو بچھڑے34 برس ہوگئے

ستارۂ امتیاز اور لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ حاصل کرنے والے پاکستان فلم انڈسٹری کے چاکلیٹی ہیرو وحید مراد کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 34 برس ہوگئے۔

ان کی برسی کے موقع پر شوبز سے وابستہ افراد نے ان کی یاد میں تقریبات کا اہتمام کر کے ان کی فلم انڈسٹری میں نمایاں خدمات پر زبردست خراج تحسین پیش کریں گے اور ان کے مداح بھی دعائے مغفرت کر کے عقیدت کا اظہار کریں گے۔

پاکستانی فلم انڈسٹری میں چاکلیٹی ہیر و کا خطاب پانے والے وحید مراد 2 اکتوبر 1938ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے ۔

وہ معروف فلمساز وتقسیم کار نثار مراد کی اکلوتی اولاد تھے جنہوں نے1960ءمیں بطور فلم ساز پہلی فلم ’انسان بدلتا ہے‘ بنا کر اپنی فلمی زندگی کا آغاز کیا۔

سن 1961ء میں انہیں ایس ایم یوسف کی فلم ’اولاد‘ میں ایک اہم کردار کے لیے پہلی بار کاسٹ کیا گیا اور یوں بطور اداکار وحید مراد کی پہلی فلم ’اولاد‘ اگست 1962ء میں ریلیز ہوئی اور گولڈن جوبلی کا اعزاز حاصل کیا۔

وحید مراد کو اصل شہرت اپنی ذاتی فلم ’ہیرا اور پتھر‘ سے حاصل ہوئی جبکہ وحید مراد کو پاکستان کی پہلی پلاٹینیم جوبلی فلم ’ارمان‘ کا فلم ساز، مصنف اور ہیرو ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

یہ فلم 1965ء میں ریلیز ہوئی اور پاکستان کی پہلی پلاٹینیم جوبلی فلم ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔

انہوں نے اپنی ذاتی فلموں ’سمندر‘ اور ’اشارہ‘ میں اپنی آواز میں گانے بھی گائے اور وہ چار فلموں ’ارمان‘، ’احسان‘، ’اشارہ‘ اور ’ہیرو‘ کے مصنف بھی رہ چکے ہیں۔

ان کا 25 سالہ فنی سفر انتہائی کامیابیوں و کامرانیوں سے مزین رہا، وہ بیک وقت فلم ایکٹر، پروڈیوسر اور اسکرپٹ رائٹر بھی تھے۔

وحید مراد کی بہترین فلموں میں دل میرا دھڑکن تیری، ہیرا اور پتھر، ارمان، عندلیب، مستانہ ماہی ، انسانیت، دیور بھابھی و دیگر فلمیں شامل ہیں۔

وحید مراد 23 نومبر 1983ء کو 45 سال کی عمر میں خالق حقیقی سے جاملے۔

تازہ ترین