• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی ایم ایف، اسٹیل ملز اور پی آئی اے کی نجکاری میں پیشرفت کا خواہاں

اسلام آباد (مہتاب حیدر) آئی ایم ایف، اسٹیل ملز اور پی آئی اے کی نجکاری میں پیش رفت کا خواہاں ہے۔ آئی ایم ایف کی پاکستان میں ریذیڈنٹ چیف ٹیریسا دبان سانچیز کا کہنا ہے کہ 6 ارب ڈالرز کے توسیعی فنڈ سہولت پر پاکستان اور آئی ایم ایف مذاکرات جاری ہیں۔ تفصیلات کے مطابق، پاکستان اور آئی ایم ایف اسٹاف اقتصادی اور مالیاتی پالیسیوں پر یادداشت کو تاحال حتمی شکل نہیں دےسکے ہیں جو کہ 6 ارب ڈالرز کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت چھٹے جائزے کو مکمل کرنے کے لیے تھی۔ گزشتہ دو ہفتوں میں اسٹیٹ بینک کے غیرملکی کرنسی ذخائر میں 1.6 ارب ڈالرز کی کمی ہوئی ہے کیوں کہ پاکستان نے سکوک بونڈز کی میچورٹی پر 1 ارب ڈالرز کی ادائیگی کی ہے۔ دوسری جانب مہنگائی کنٹرول سے باہر ہوتی جارہی ہے کیوں کہ حساس قیمت اشاریہ (ایس پی آئی) رواں ہفتے 14.5 فیصد ہوگئی ہے اور گزشتہ ہفتے اس میں 1.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں، بجلی کی قیمتوں کے ساتھ روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافہ مہنگائی میں اضافے کا سبب بنا ہے۔ جب کہ وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ اور ریونیوز شوکت ترین واشنگٹن سے سعودی عرب روانہ ہوچکے ہیں جہاں وہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے وفد کا حصہ ہوں گے۔ جب آئی ایم ایف کی پاکستان میں ریذیڈنٹ چیف ٹیریسا دبان سانچیز سے جاری مذاکرات سے متعلق سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اس پر کام جاری ہے۔ جب کہ سرکاری ذرائع نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ اب بال آئی ایم ایف کے کورٹ میں ہے، جب کہ سیکرٹری خزانہ خبر فائل ہونے تک واشنگٹن ڈی سی میں ہی تھے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ بجٹ 2021-22 کے بعد اور عالمی قیمتوں میں اضافے سے تمام میکرو اکنامک اہداف غیرمتعلقہ ہوچکے ہیں اس لیے مالی، زری اور شرح مبادلہ کے حوالے سے بڑی تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ نجکاری کے حوالے سے پیش رفت ہو تاکہ خسارے میں جانے والے پاکستان اسٹیل ملز اور پی آئی اے کو فروخت کیا جاسکے۔ جب کہ آئی ایم ایف پاور سیکٹر کو بھی متحرک کرنا چاہتا ہے جس کے لیے وہ ڈسکوز کی نجکاری کا خواہاں ہے۔

تازہ ترین