تُلسی کا پودا قدیم زمانے سے بطور جڑی بوٹی استعمال کیا جا رہا ہے، اس کے پتے اور پھولوں کے صحت پر جبکہ اس کے تیل کے خوبصورتی سے متعلق حیرت انگیز فوائد حاصل ہوتے ہیں جنہیں جاننے اور اس کا استعمال باقاعدگی سے کرنے کے نتیجے میں خواتین کو بیوٹی پارلر جانے کی جھنجٹ سے آزادی مل سکتی ہے۔
تُلسی کا استعمال ادویات میں بھی کیا جاتا ہے مگر اس کا زیادہ تر استعمال حکمت اور ’آیورویدک‘ ( جڑی بوٹیوں سے بنی ادویات ) ادویات میں کیا جا تا ہے جبکہ میڈیکل سائنس کے فارمولے میں تلسی کا استعمال بہت کم کیا جاتا ہے۔
ماہرینِ جڑی بوٹیوں کے مطابق تُلسی سے حاصل ہونے والے تیل کے خوبصورتی پر بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں جن میں سب سے بڑا اور سر فہرست فائدہ جھڑتے بالوں کو روکنا اور جِلد کو قدرتی طور پر صاف شفاف بنانا ہے۔
تُلسی کے تیل میں وٹامن کے، اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات بھاری مقدار میں پائی جاتی ہیں، تُلسی کا تیل جِلد کے کسی بھی حصے اور بالوں کی جڑوں میں لگانے کے سبب خون کی روانی تیز ہوتی ہے اور جِلد اور بالوں سے جڑے مسائل جلد حل ہو جاتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اگر آئرن اور زنک کی کمی نہ ہونے کے باوجود بھی بال جھڑ رہے ہیں تو تُلسی کا تیل بہترین آپشن ہے، اس تیل کا استعمال ہفتے میں صرف ایک بار آدھے گھنٹے سے 1 گھنٹے تک کرنا چاہیے۔
ماہرینِ جڑی بوٹیوں کے مطابق اگر بال جھڑ رہے ہوں تو تُلسی کا تیل نہایت مفید ثابت ہوتا ہے مگر اس کی زیادتی نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتی ہے ۔
استعمال کے وقت تُلسی کا تیل بالوں کے سروں سے لے کر جڑوں تک لگائیں تا کہ جھڑتے بالوں کے ساتھ ٹوٹتے بالوں کا بھی علاج ممکن ہو سکے۔
دوسری جانب اس کا تیل براہ راست چہرے، ایکنی زدہ جِلد پر اور دوبارہ سے کیل مہاسوں کی افزائش کو روکنے کے لیے بھی کیا جا سکتا ہے ۔