متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینیٹر فیصل سبزواری کراچی کے شہری اداروں میں دیگر علاقوں کے افراد کی تقرری کے نوٹیفکیشن کے خلاف سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئے۔
فیصل سبزواری نے سندھ ہائی کورٹ میں کراچی کے شہری اداروں میں دیگر علاقوں کے افراد کی تقرری کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کردی ہے۔
ایم کیو ایم سینیٹر نے درخواست میں دیہی اور شہری کوٹے پر عمل درآمد کرانے کی بھی استدعا کی ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سندھ حکومت کو فوری بلدیاتی الیکشن کرانے کا حکم دیا جائے اور سندھ حکومت کو سیاسی بنیادوں پر بیورو کریٹس کو بطور ایڈمنسٹریٹر تعیناتی سے روکا جائے۔
فیصل سبزواری نے درخواست میں استدعا کی کہ کراچی کے شہری اداروں میں دیگر علاقوں کے افراد کی تقرری کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے اور سندھ سول سرونٹ ایکٹ 1973 کے تحت شہری اداروں میں بھرتیوں کا حکم دیا جائے۔
ایم کیو ایم سینیٹر نے اپنی درخواست میں سندھ حکومت، سیکریٹری بلدیات، ایڈمنسٹریٹر کراچی، الیکشن کمیشن و دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست دائر کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں فیصل سبزواری نے کہا کہ ایڈمنسٹریٹر کا کام نگرانی ہے، حکمرانی نہیں ہے، انھیں روکا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلدیاتی الیکشن کرانا صوبائی حکومت اور الیکشن کمیشن کا کام ہے، سندھ حکومت شہریوں کے حقوق تلف اور آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کررہی ہے۔
ایم کیو ایم رہنما نے یہ بھی کہا کہ سندھ حکومت آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کررہی ہے، ایڈمنسٹریٹرکی نگرانی میں بلدیاتی انتخابات شفاف نہیں ہوں گے، سندھ حکومت شہریوں کے حقوق تلف کررہی ہے۔