حیدرآباد(بیورو رپورٹ)جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ اس ملک میں ایک موقع جماعت اسلامی کو ملنا چاہئے،غریب ناظم جوکھیو کو پیپلز پارٹی کے ایک درندے نے ڈنڈے مار مار کر قتل کیا اس کی مذمت کرتے ہیںزرداری صاحب اور وزیراعلیٰ سے کہتا ہوں کہ ناظم جوکھیو تنہا نہیں، آپ نے اس غریب کو مار کر پاکستان بھر کے غریبوں کو چیلنج کیا ہے۔ وہ حیدرآباد میں ہالا ناکہ کے مقام پر سولنگی برادری کی جماعت اسلامی میں شمولیت کے حوالے سے منعقدہ جلسے سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیب میں مسلم لیگ(ن) اور پیپلزپارٹی کے لوگ نامزد ہیں اور پی ٹی آئی کے حوالے سے نیب خاموش ہے، وفاقی و صوبائی حکومتوں نے غریب کو سینڈوچ سمجھ لیا ہے، آج اس ملک میں اسلامی نظام نہیں اس لئے مہنگائی، غربت اور کرپشن ہے، انہوں نے کہا کہ اس صوبے پر کرپٹ سرمایہ داروں نے قبضہ کیا ہوا ہے، یہ وہ لوگ ہیں جو کبھی پی پی، کبھی پی ٹی آئی اور کبھی کسی اور جماعت کے نام پر مسلط ہوتے ہیں، گزشتہ 13سالوں سے صوبے میں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے لیکن عوام کے ساتھ انصاف نہیں ہوا، یہاں صرف پیپلز پارٹی کے وزرا، اراکین اسمبلی اور قیادت کی دولت میں اضافہ ہوا ہے۔ ہم اسلامی نظام چاہتے ہیں، ملک میں اسلامی نظام نہیں اس لئے مہنگائی، غربت اور کرپشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق اور سندھ حکومت میں کوئی فرق نہیں، یہ سب ظالم اور اسٹیٹس کو کے سہولت کار ہیں، امریکا، برطانیہ، ورلڈ بینک، آئی ایم ایف کے اشاروں پر یہ دونوں حکومتیں چل رہی ہیں، انہوں نے سندھ کے عوام کو یرغمال بنایا ہے، کراچی، حیدر آباد، شکار پور، تھرپارکر، لاڑکانہ اور سکھر کو تباہ کیا، سندھ کے گوٹھوں میں غربت ناچ رہی ہے۔ سندھ کے غریبوں کے گھروں میں بھوک و افلاس کے سائے ہیں،سندھ کے لوگوں نے پیپلزپارٹی کو ووٹ دیئے لیکن عوام کی تقدیر نہیں بدلی۔ انہوں نے کہا کہ آج یہاں شمولیت کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے اب یہ سلسلہ پورے پاکستان میں پھیلے گا، پشاور اور سندھ میں بھی لوگ شامل ہورہے ہیں اور پورے پاکستان میں جماعت اسلامی مضبوط سے مضبوط تر ہوتی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنڈورا پیپرز میں اور پانامالیکس میں پیپلز پارٹی‘ مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے لوگوں کے نام ہیں‘ آج نیب میں جن کے کیس ہیں میں بھی ان تینوں پارٹیوں کے لوگ ہیں‘جنہوں نے انگریزوں کے بوٹ پالش کئے اور گھوڑوں کی مالش کی‘ ان ہی لوگوں نے تمہاری سیاست کو یرغمال بنایا‘ ان ہی لوگوں کی وجہ سے پاکستان کا جغرافیہ تقسیم ہوا‘ وہی درندے ہیں جنہوں نے پاکستانیوں کا خون نچوڑ نچوڑ کر آپ کو مفلوج بنایا۔