کراچی ( اسٹاف رپورٹر) ایف پی سی سی آئی اور آئی بی اے نے ڈیٹا بیسڈ پالیسی ریسرچ کے شعبوں میں تعاون پر اتفاق کیا ہے۔ان شعبہ جات میں ڈیٹا بیسڈ پالیسی ریسرچ ؛ ڈیٹا شیئرنگ؛ مالیاتی پالیسیوںاور وفاقی اور صوبائی بجٹ کے لیے تجاویز مرتب کرنا، پالیسی ایڈووکیسی اور اکنامی سروے وغیرہ شامل ہیں۔ایف پی سی سی آئی کے پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین محمد یونس ڈھاگا اور آئی بی اے کراچی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر اکبر زیدی نے ایف پی سی سی آئی ہیڈ آفس فیڈریشن ہاؤس کراچی میں ایک تقریب میں مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔میاں ناصر حیات مگوں صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ وہ انڈسٹری اور تعلیمی اداروں میں روابط اور تعاون کے ہمیشہ مضبوط حامی رہے ہیں اور انہوں نے ہمیشہ علم پر مبنی معیشت کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے۔یہ ایم او یو بھی ایف پی سی سی آئی؎کے لیے ان کے وژن کا مظہر ہے۔میاں ناصر حیات مگوں نے کہا کہ ان کے نزدیک ایف پی سی سی آئی اور آئی بی اے فطری اتحادی ہیں کیونکہ ایف پی سی سی آئی پاکستان کی اعلیٰ ترین نمائندہ کاروباری اور تجارتی فیڈریشن ہے جبکہ آئی بی اے پاکستان کے بہترین بزنس ا سکولوں میں سے ایک ہے۔محمد یونس ڈھاگا نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کا بنیادی کام جو کہ پالیسی ایڈووکیسی ہے کو ڈیٹا اور شواہد پر مبنی ہونا چاہیے لیکن پالیسی رپورٹوں کو عملی اور نتیجہ خیز بنانے کے لیے اسے زمینی حقائق سے ہم آہنگ ہونا چاہیے۔محمد یونس ڈھاگا نے کہا کہ ایک موثر پالیسی ساز ادارے کو کاروباری اداروں اور معاشرے کی توقعات کو ہم آہنگ کرنا ہوتا ہے۔ ایف پی سی سی آئی کے سینئر ممبر اور آئی بی اے کے بورڈ آف گورنرز کے ممبر امجد رفیع نے اس بات پر زور دیا کہ کاروباری اداروں اور صنعت کو اپنے مینجمنٹ اور آپریشنل ایشوز کے حل کے لیے پائیدار اور تحقیق پر مبنی آپشنزکے لیے پاکستان کے اپنے تعلیمی اداروں اور ریسرچرزکی طرف دیکھنا شروع کر ناچاہیے۔