بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ روی شاستری نے کہا ہے کہ بھارت میں دوسرے فارمیٹس کی کرکٹ کو زندہ رکھنے کے لیے آئی پی ایل (انڈین پریمئر لیگ) بےحد اہم ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق روی شاستری نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا کہ ’میرے خیال میں آئی پی ایل انتہائی اہم ہے، مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ لوگ کیا سوچتے ہیں لیکن آئی پی ایل آپ کے دوسرے فارمیٹس کے زندہ رہنے کے لیے خزانہ ہے۔‘
روی شاستری نے کہا کہ ’آئی پی ایل سے پیسے کمائیں، اسے خزانے میں جمع کریں اور پھر اسے کھیل کے مختلف فارمیٹس میں، نچلی سطح پر، ڈومیسٹک کرکٹ کی سطح پر، کھیل کو زندہ رکھنے کے لیے استعمال کریں۔‘
اُنہوں نے کہا کہ ’عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران کرکٹ کھیلنے کی وجہ سے بھارتی کرکٹرز ذہنی طور پر تندرست نہیں ہیں، میں کہتا ہوں کہ صرف ویرات کوہلی کو ہی نہیں بلکہ ہر کھلاڑی کو بریک دینا چاہیے کیونکہ سبھی انسان ہیں۔‘
روی شاستری نے ویرات کوہلی کی ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی چھوڑنے کے حوالے سے کہا کہ ’کپتانی چھوڑنے کا فیصلہ ویرات کا ذاتی تھا، اُنہوں نے کسی کے دباؤ میں آکر کپتانی نہیں چھوڑی ۔‘
اُنہوں نے اپنے عہدے کے حوالے سے کہا کہ ’میں گزشتہ 7 سال سے بھارتی کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ رہا ہوں جو کہ ایک طویل مدت ہے اور میں نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے پہلے ہی سوچ لیا تھا کہ مجھے یہ عہدہ چھوڑنا ہے، پھر چاہے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں کچھ بھی ہو۔‘
روی شاستری نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھارت کی شکست پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ورلڈ کپ میں پاکستان ہم سے بہت اچھا کھیلا تھا اور انہوں نے ہمیں ہرایا جبکہ نیوزی لینڈ کے خلاف ہم تھوڑی زیادہ ہمت دکھا سکتے تھے، تھوڑا زیادہ جوش دکھا سکتے تھے اور اپنی ذہنیت اور عمل کے لحاظ سے کچھ زیادہ جارحانہ ہو سکتے تھے لیکن ہم نہیں کرسکے۔‘
بھارتی فاسٹ بولر محمد شامی کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کے ہاتھوں ٹیم کی شکست کے بعد سوشل میڈیا پر ٹرولز کا نشانہ بنائے جانے پر روی شاستری نے کہا کہ ’میں نے اس کے بارے میں بعد میں سُنا اور یہ افسوسناک تھا، محمد شامی، میرے لیے چیمپئن رہے ہیں، وہ گزشتہ پانچ سالوں ٹیم کا ایک حقیقی حصہ رہے ہیں۔‘