120 سال پہلے متحدہ ہندوستان کی مشہور مغنّیہ اور رقاصہ"گوہر جان "جن کو بھارت میں پہلی گراموفون ریکارڈنگ کرانے کا اعزاز حاصل ہے۔گوہر جان ایک مرتبہ الہ آباد گئیں جہاں وہ جانکی بائی کی مہمان بنیں۔انھوں نے اپنی میزبان سے کہا کہ وہ خان بہادر سید اکبر حسین ( اکبر الٰہ آبادی) سے ملنا چاہتی ہیں۔
میزبان انھیں لے کر دوسرے ہی دن اکبر کے ہاں پہنچ گئیں، تعارف کرواتے ہوئے جانکی بائی نے کہا کہ یہ کلکتہ کی مشہور مغنیہ گوہر جان ہیں، آپ سے ملنے کا اشتیاق تھا۔اکبر نے کہا، ’’زہے نصیب، ورنہ نہ میں امام، نہ غوث، نہ قطب اور نہ کوئی ولی جو قابلِ زیارت خیال کیا جاؤں، پہلے جج تھا، اب ریٹائر ہو کر صرف اکبر رہ گیا ہوں، حیران ہوں کہ آپ کی خدمت میں کیا تحفہ پیش کروں۔‘‘گوہر نے کہا، ’’ کوئی شعر لکھ دیجیے کہ یادگار رہے۔‘‘ اکبر نے ایک کاغذ لیا اور شعر لکھ کر گوہر جان کی طرف بڑھا دیا۔ شعر یہ تھا:
خوش نصیب آج بھلا کون ہے گوہر کے سوا
سب کچھ اللہ نے دے رکھا ہے شوہر کے سوا
(منقول)