• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک اور ویڈیو اسکینڈل، لاہور کے این اے 133 میں ن لیگ اور PP کا ایک دوسرے پر ووٹ خریدنے کا الزام، الیکشن کمیشن نے نوٹس لے لیا

ایک اور ویڈیو اسکینڈل، الیکشن کمیشن نے نوٹس لے لیا


لاہور،پنڈدادنخان، اسلام آباد(نمائندہ جنگ، ایجنسیاں، جنگ نیوز) ایک اور ویڈیو اسکینڈل سامنے آگیا۔

حلقہ این اے 133 کے ضمنی انتخاب میں مبینہ طور پر مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی دونوں کی ووٹ خریدنے کی ویڈیوز وائرل ہونے پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لے لیا ہے.

ریٹرننگ افسر این اے 133نے کمشنر لاہور، آئی جی پنجاب ،چیئرمین نادرا اور پیمرا کو نوٹس جاری کردیا ہے، افسر نے ویڈیو میں نظر آنے والے لوگوں کی شناخت کیلئے مدد مانگ لی اور کہا کہ نادرا، پیمرا، پولیس اور کمشنر لاہور ویڈیو کا فارنزک کرکے 30 نومبر تک رپورٹ طلب کرتے ہوئے ملوث افراد کو گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔

لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 133 میں ہونے والے ضمنی الیکشن سے قبل سیاسی جماعتوں کی جانب سے ووٹرز سے قرآن پاک پر حلف لیکر ووٹ خریدنے کے الزامات سامنے آئے ہیں۔

این اے 133 ضمنی الیکشن کی انتخابی جنگ حلقے سے نکل کر سوشل میڈیا پر آ گئی ہے اور پیسوں کے بدلے ووٹ خریدنے کی مبینہ ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں۔ 5 دسمبر کو ہونے والے ضمنی الیکشن سے قبل مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کی جانب سے ایک دوسرے پر ووٹ خریدنے کے الزامات سامنے آئے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے کارکن محمد عارف نے الیکشن کمیشن کو تحریری شکایت درج کرائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پیپلزپارٹی والے حلقے میں ووٹوں کی خریداری کر رہے ہیں۔

محمد عارف کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار حلف لیکر ووٹر کو 2 ہزار روپے دے رہے ہیں۔سیکرٹری انفارمیشن پیپلز پارٹی پنجاب شہزاد چیمہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ایسی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں، ایسی ویڈیوز دونوں جماعتوں کی طرف سے وائرل ہو رہی ہیں۔

شہزاد چیمہ نے کہا کہ پارٹی نے کسی کو نہیں کہا کہ کسی کو پیسے دیں، یہ ہتھکنڈے الیکشن خراب کرنے کیلئے ہیں، اگر کسی سطح پر یہ ہوا ہے تو پیپلزپارٹی اسکی شدید مذمت کرتی ہے۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چوہدری کی جانب سے بھی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے جسکے ساتھ انہوں نے ایک کیپشن بھی تحریر کیا ہے۔

اعجاز چوہدری نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ن لیگ کا اصل چہرہ بے نقاب ہو گیا، لاہور میں این اے 133 کے ضمنی الیکشن میں خواتین کو قرآن پاک پر حلف لیکر ووٹ کے بدلے پیسے دیے جا رہے ہیں۔

تحریک انصاف کے سینیٹر نے اپنے پیغام میں مزید لکھا کہ اسی وجہ سے ن لیگ والے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کیخلاف ہیں۔

وفاقی وزیر برائے اطلاعات فواد چوہدری نے لاہور میں ووٹ خریدنے کی مبینہ ویڈیو پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ 2 ہزار روپے میں ووٹ خریدنا ووٹ کو عزت دینا ہے، ن لیگ لوگوں کو لالچ دیکر الیکشن لڑتی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ ووٹنگ مشین لانے کی بات پر سب سے زیادہ گھبراہٹ ن لیگ اورپیپلزپارٹی کوہوتی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے ن لیگ کو سیاست چھوڑ کر فلمیں بنانے کا مشورہ دیا اور کہاکہ جب بھی نوازشریف اور مریم نوازکا کیس لگتا ہے لیکس آجاتی ہیں، رسیدیں دیں یا پھرجیل جائے اسکے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔

پیپلزپارٹی سے متعلق فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ پیپلزپارٹی زرداری اور بلاول کی پارٹی ہے، یہ بینظیر والی پارٹی نہیں، پیپلزپارٹی کا اندرونِ سندھ کے علاوہ اور کہیں ووٹ نہیں۔

لاہور میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 133 میں ہونے والے ضمنی الیکشن سے قبل سیاسی جماعتوں کی جانب سے ووٹرز سے قرآن پاک پر حلف لیکر ووٹ خریدنے کے الزامات سامنے آئے ہیں۔

این اے 133 ضمنی الیکشن کی انتخابی جنگ حلقے سے نکل کر سوشل میڈیا پر آ گئی ہے اور پیسوں کے بدلے ووٹ خریدنے کی مبینہ ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی مبینہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے دو افرادانتخابی مہم کیلئے قائم کئے گئے دفتر میں موجود ہیں جہاں پر مسلم لیگ (ن) کی امیدوارشائستہ پرویز ملک کی فلیکسز اوربینرزبھی آویزاں نظر آرہے ہیں۔

انتخابی دفترمیںموجود مردو خواتین باری باری آتے ہیںجہاں پر ایک شخص میز پر رکھے قرآن پاک پر ہاتھ رکھوا کران سے حلف لیتاہے کہ میں قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کرحلف دیتا/دیتی ہوںکہ پانچ تاریخ کو مسلم لیگ (ن) /شیرکوووٹ دوںگا/دوںگی۔

اسکے بعد وہ شخص وہاں آنے والوںسے شناختی کارڈ لیتا ہے اور ساتھ موجود شخص فہرست میں اندراج کرنے کے بعد نقدی کی صورت میں پیسے دیتا ہے۔

تازہ ترین