صوبۂ بلوچستان کے دارالخلافہ کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کی جانب سے ہڑتال کے باعث سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈیز اور اِن ڈور سروسزکی فراہمی بند ہے۔
طبی سروسز کی عدم فراہمی سے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے، جبکہ ینگ ڈاکٹرز کی مسلسل ہڑتال پر صوبائی حکومت خاموش تماشائی بن گئی۔
وادیٔ کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز کی اپنے مطالبات کے حق میں سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈیز اور اِن ڈور طبی سروسز کی فراہمی کا سلسلہ بند ہے۔
ینگ ڈاکٹرز کا مطالبہ ہے کہ 4 روز قبل گرفتار کیئے گئے ان کے 19 ساتھیوں کو رہا کیا جائے، ان کے خلاف درج مقدمات ختم کیئے جائیں۔
انہوں نے سرکاری اسپتالوں میں ادویات، طبی آلات اور جدید مشینری کی فراہمی سمیت دیگر مطالبات بھی کیئے ہیں۔
شہر کے تمام سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
مریضوں اور شہریوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال فوری ختم کرائے اور ینگ ڈاکٹرز بھی غریب مریضوں کا احساس کرتے ہوئے اپنی ہڑتال ختم کر دیں۔
ان کا کہنا ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں سہولتوں کی فراہمی کے نام پر مریضوں کی زندگی خطرے میں ڈالنا پیشے سے انصاف نہیں۔