• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

این اے 133، ضمنی انتخاب، 254 پولنگ اسٹیشنز ، ووٹرز کا رش

لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 133 میں ضمنی الیکشن کے سلسلے میں ووٹنگ جاری ہے، اس سلسلے میں 254 پولنگ اسٹیشنز قائم کیئے گئے ہیں، کئی پولنگ اسٹیشنز پر مرد، خواتین، بوڑھے اور جوان ووٹرز کا رش نظر آ رہا ہے۔

ان 254 پولنگ اسٹیشنز میں اے کیٹیگری کے 22، بی کیٹیگری کے 198 اور سی کیٹیگری کے 34 پولنگ اسٹیشنز شامل ہیں۔

گورنمنٹ گریجویٹ کالج فار ویمن ٹاؤن شپ میں اسپیشل کنٹرول روم بھی قائم کیا گیا ہے۔

بہاری کالونی گرین ٹاؤن کے پولنگ اسٹیشن میں خاصی گہما گہمی ہے جہاں خواتین ووٹرز بھی بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے پہنچ رہی ہیں۔

پولنگ اسٹیشن گورنمنٹ گریجویٹ کالج فار ویمن ٹاؤن شپ میں مقررہ وقت سے ڈیڑھ گھنٹے بعد پہلا ووٹ کاسٹ ہوا۔

ٹاؤن شپ کے اس پولنگ اسٹیشن میں مرد اور خواتین ووٹرز کی تعداد 1550 ہے۔

اسپیشل ایجوکیشن اسکول جوہر ٹاؤن میں بھی ووٹرز کی آمد جاری ہے۔

پیپلز پارٹی کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ نیشنل اسپیشل ایجوکیشن اسکول جوہر ٹاؤن کے پولنگ اسٹیشن میں ہمارے پولنگ ایجنٹ کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول قینچی امر سدھو میں قائم پولنگ اسٹیشنز پر بھی زور و شور سے ووٹنگ ہو رہی ہے، جہاں ووٹرز کا رش لگ گیا ہے۔

گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول ٹاؤن شپ میں پارٹیوں کے پولنگ ایجنٹس موجود نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 133 میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ شام 5 بجے تک کسی وقفے کے بغیر جاری رہے گی۔

این اے 133 لاہور کی نشست مسلم لیگ نون کے ایم این اے محمد پرویز ملک کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔

مسلم لیگ نون کی شائستہ پرویز ملک اور پیپلز پارٹی کے چوہدری اسلم گِل سمیت 11 امیدوار اس حلقے میں میدان میں ہیں۔

ضمنی انتخاب میں سیکیورٹی کے لیے اس حلقے میں 2 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیئے گئے ہیں جبکہ رینجرز اہلکاروں کا گشت بھی جاری ہے۔

تازہ ترین