کراچی (اسٹاف رپورٹر) کمشنر کراچی نے سپریم کورٹ کو اپنی رپورٹ میں آگاہ کیا ہے کہ پریڈی کوارٹرز پلاٹ نمبر 33کو 1863 کو 99 سالہ لیز پر الاٹ کیا تھا جس کی میعاد1962 کو ختم ہوئی اس کے بعد بورڈ آف ریونیو نے مختلف لوگوں کو لیز دی جبکہ مذکورہ پلاٹ پر نیب انکوائری بھی ہو رہی ہے اور اپریل میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو غیر قانونی تعمیرات کے خاتمے کیلئے خط بھی لکھا تھا، کمشنر کراچی محمد اقبال میمن کی جانب سے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں آگاہ کیا گیا ہے کہ النجیبی ٹاور سے متعلق مختار کار سے بھی معلومات حاصل کی گئیں ،مختار کار کے مطابق مذکورہ پلاٹ کی 8جنوری 1863 کو 99 سالہ لیز دی گئی تھی جس کی مدت 1962 کو ختم ہوئی اور پلاٹ متروکہ پراپرٹی قرار دے دیا گیا تھا، بعد ازاں بورڈ آف ریونیو نے 1962 کو نئی کنڈیشن پر مختلف لوگوں کو لیز دی، اسی پلاٹ سے متعلق نیب انکوائری بھی جاری ہے جبکہ 2 فروری 2021 کو ڈپٹی کمشنر جنوبی سے تفصیلی رپورٹ طلب کی گئی تھی اور6اپریل کو غیر قانونی تعمیرات رکوانے اور اس کے خاتمے کے لیئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو خط لکھ دیا تھا۔