خیبر پختون خوا کے 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات میں پولنگ کا عمل شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے بغیر جاری رہا۔
پہلے مرحلے میں پشاور، نوشہرہ، کوہاٹ، ڈیرہ اسماعیل خان، لکی مروت، مالا کنڈ، باجوڑ، مردان، صوابی، کرک، بنوں، ٹانک، ہری پور، خیبر، چارسدہ، ہنگو اور مہمند میں انتخابات ہوئے ہیں۔
خیبر پختون خوا کے ان 17 اضلاع میں 1 کروڑ 26 لاکھ 68 ہزار سے زیادہ ووٹرز کو اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرنا تھا۔
سٹی مئیر اور تحصیل چیئرمین کی نشستوں کے لیے 689، ویلیج اور نیبرہڈ کونسلوں میں جنرل نشستوں پر 19 ہزار 285، خواتین کی نشستوں پر 3 ہزار 870، مزدور اور کسان کی نشستوں کے لیے 7 ہزار 428، یوتھ نشستوں پر 6 ہزار 11 اور اقلیتی نشستوں پر 293 امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھا۔
صوبے میں مجموعی طور پر 9 ہزار 223 پولنگ اسٹیشنز اور 28 ہزار 892 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں، ان میں سے 4 ہزار 188 پولنگ اسٹیشن حساس اور 2 ہزار 507 حساس ترین قرار دیے گئے تھے۔
بکا خیل واقعہ: الیکشن کمیشن نے سماعت مقرر کر دی
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضلع بنوں کی تحصیل بکا خیل میں امن و امان کی خراب صورتِ حال کی وجہ سے بلدیاتی انتخابات کی پولنگ ملتوی کرنے کے حوالے سے کیس کی سماعت مقرر کرتے ہوئے شکایت کنندگان اور متعلقہ فریقین کو 22 دسمبر کو طلب کر لیا۔
اس سے قبل چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے بنوں بکا خیل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ بکا خیل واقعے پر چیف الیکشن کمشنر نے متعلقہ افراد سے رابطے کی کوشش بھی کی تھی، انہوں نے چیف سیکریٹری اور وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان کو ٹیلی فون بھی کیے تھے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ چیف سیکریٹری اور وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا فون نہیں اٹھایا تھا۔
بکا خیل کے واقعے پر الیکشن کمیشن میں ہونے والے ہنگامی اجلاس میں ضلع بنوں کی تحصیل بکا خیل میں پولیس اہلکار، پولنگ عملے کے اغواء اور بیلٹ پیپرز اور پولنگ کا سامان چھیننے کے واقعات پر مشاورت کی گئی۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تحصیل بکا خیل کے معاملے پر کیس سماعت کے لیے مقرر کر لیا، کیس کی سماعت 22 دسمبر کی صبح 10 بجے ہو گی۔
الیکشن کمیشن نے شکایت کنندگان اور متعلقہ فریقین کو 22 دسمبر کو طلب کرلیا ہے۔
دوسری جانب بکا خیل سے جے یو آئی کے امیدوار معمور خان وزیر نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا ہے جس میں الزام عائد کیا ہے کہ صوبائی وزیرِ ٹرانسپورٹ شاہ محمد خان اپنے بھائی کے ساتھ پولنگ اسٹیشنز میں گھسے۔
خط میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ صوبائی وزیرِ ٹرانسپورٹ کے امیدوار بیٹے مامون راشد اور مسلح افراد بھی ساتھ تھے، یہ افراد 12 پولنگ اسٹیشنز میں داخل ہوئے۔
جے یو آئی کے امیدوار کا اپنے خط میں الزام میں یہ بھی کہنا ہے کہ صوبائی وزیر اور ساتھیوں نے پولیس اور پولنگ اسٹاف کو دھمکیاں دیں، ہراساں اور اغواء کیا، بیلٹ بکس، بیلٹ پیپرز اور الیکشن کمیشن کی مہر چھینی۔
وزراء و PTI امیدوار نے ووٹ کاسٹ کیئے
خیبر پختون خوا کے وزیرِ صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، وزیرِ ہائیر ایجوکیشن کامران خان بنگش اور پی ٹی آئی کے امیدوار رضوان بنگش نے اپنے اپنے علاقوں میں ووٹ کاسٹ کیئے۔
وزیرِ صحت و خزانہ خیبر پختون خوا تیمور سلیم جھگڑا نے گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول ملوگو میں ووٹ کاسٹ کر دیا۔
اس موقع پر ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علاقہ چمکنی پاکستان اور کے پی کی سیاست میں اہم حیثیت رکھتا ہے۔
وزیرِ صحت و خزانہ خیبر پختون خوا نے کہا کہ شہری بڑی تعداد میں اپنے نمائندوں کی سپورٹ میں پوری تحصیل میں باہر نکلے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے گاؤں میں کچی سڑکیں نظر نہیں آئیں گی، لوگوں کا اتنی بڑی تعداد میں گھروں سے نکلنا سیاسی عمل پر اعتماد کی نشانی ہے۔
تیمور سلیم جھگڑا نے یہ بھی کہا کہ اپنی پارٹی کی جیت کے لیے دعاگو ہوں، تاہم تمام نمائندے اور جماعتیں مکمل حق رکھتی ہیں کہ اپنی مہم جاری رکھیں۔
دوسری جانب وزیرِ ہائیر ایجوکیشن کامران خان بنگش نے پولنگ اسٹیشن گھڑی ہدایت اللّٰہ فیصل کالونی میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
پشاور میں سٹی میئر کے لیے پی ٹی آئی کے امیدوار رضوان بنگش نے بھی پرائمری اسکول گڑھی ہدایت اللّٰہ پولنگ اسٹیشن پر ووٹ کاسٹ کیا۔
جمرود: بد مزگی پر خواتین کی پولنگ روک دی گئی
ضلع خیبر کی تحصیل جمرود کے گورنمنٹ خان مست کلی سفیر آباد میں قائم خواتین پولنگ اسٹیشن پر پولنگ روک دی گئی۔
جمرود کے گورنمنٹ خان مست کلی سفیر آباد میں قائم خواتین پولنگ اسٹیشن پر مبینہ دھاندلی کے الزامات اور بد مزگی کی بنا پر پولنگ روکی گئی ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر جواد حسین اور پولیس کی بھاری نفری صورتِ حال کو قابو میں کرنے کے لیے پہنچ گئی۔
پشاور: پولنگ میں تاخیر پر خواتین ووٹرز کا احتجاج
پشاور کے گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول گور گٹھری میں قائم زنانہ پولنگ اسٹیشن پر پولنگ کا عمل شروع نہ ہو سکا جس کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن کے باہر خواتین ووٹرز نے احتجاج کیا ہے۔
مشتعل خواتین ووٹرز کا کہنا ہے کہ ایک گھنٹے سے زیادہ ہو گیا ہے ہمیں ووٹ کاسٹ کرنے نہیں دیا جا رہا۔
ریٹرنگ آفیسر گل بانو کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وقت پر پولنگ شروع نہیں کرا سکے، انتخابی عمل کے لیے انتظامات کر رہے ہیں، ووٹرز کو اضافی وقت دیں گے۔
پشاور: پولنگ اسٹیشن پر پولیس اہلکار سمیت 2 زخمی
پشاور میں بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول شاہ عالم پولنگ اسٹیشن میں بے نظمی کا واقعہ پیش آیا ہے جہاں دھکم پیل میں 1 پولیس اہلکار سمیت 2 افراد زخمی ہو گئے۔
گورنمٹ پرائمری اسکول شاہ عالم پولنگ اسٹیشن میں دھکم پیل اور بے نظمی کے باعث 1 شخص کی حالت غیر ہو گئی، جسے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
ووٹرز کے دھکم پیل میں پولیس اہلکار سمیت 2 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ملنے پر ایس پی سیکیورٹی محمد نبیل کھوکھر بھاری نفری کے ہمراہ متعلقہ پولنگ اسٹیشن پہنچ گئے۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگ قطاروں میں کھڑے نہ ہو کر خود بے نظمی پیدا کر رہے ہیں۔
ایس پی سیکیورٹی محمد نبیل کھوکھر کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیس انتخابی عمل میں پر امن ماحول فراہم کرنے کے لیے بھرپور کوشش کر رہی ہے۔
لنڈی کوتل میں بے نظمی و بھگدڑ، ووٹرز نے بیلٹ باکس توڑ دیا
خیبر پختون خوا کے ضلع خیبر کے 3 مختلف پولنگ اسٹیشنز پر بے نظمی اور بھگدڑ کے باعث پولنگ کا عمل روک دیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ضلع خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل 82 میں ووٹرز نے بےنظمی کے دوران بیلٹ باکس توڑ دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ضلع خیبر خیبر کی ایک اور تحصیل جمرود وی سی ون کے پولنگ اسٹیشن پر ووٹر مشتعل ہو گئے جنہوں نے پولنگ اسٹیشن کے اندر الیکشن کے عملے کے خلاف نعرے بازی کی۔
ووٹرز نے شکایت کی ہے کہ راتوں رات ایک پولنگ اسٹیشن کو ختم کر دیا گیا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے بکا خیل واقعے کا نوٹس لے لیا
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے بنوں کی تحصیل بکا خیل کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے بکا خیل کے واقعے کے حوالے سے فوری طور پر ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔
اے این پی امیدوار کا PTI الیکشن انچارج پر دھاندلی کا الزام
این سی 33 گھنٹہ گھر سے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے امیدوار نے الیکشن انچارج پر دھاندلی کا الزام لگا دیا۔
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے این سی 33 گھنٹہ گھر سے امیدوار برائے میئر حاجی شیر رحمٰن کی جانب سے الیکشن کمیشن میں تحریری درخواست جمع کرا دی گئی۔
درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ این سی 33 گھنٹہ گھر میں پی ٹی آئی کے الیکشن انچارج حلیم شیرازی نے دھاندلی کی ہے۔
اے این پی امیدوار برائے میئر حاجی شیر رحمٰن نے الزام عائد کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے امیدوار کے ساتھیوں کو میئر کے بیلٹ پیپرز کی کاپیاں دی گئیں۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اس پولنگ اسٹیشن کی انچارج حلیم شیرازی کی اہلیہ ہے، میئر کے بیلٹ پیپرز لیک ہو چکے ہیں، جن کے استعمال ہونے کا خدشہ ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ دو اور اسکولوں میں بھی اس قسم کے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔
بکا خیل: اکرم درانی کا PTI کے وزیر پر حملے کا الزام
جے یو آئی کے رہنما اور کے پی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اکرم درانی نے الزام عائد کیا ہے کہ بنوں کی تحصیل بکا خیل میں پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر شاہ محمد خان نے 5 پولنگ اسٹیشنز پر دھاوا بولا ہے۔
اکرم درانی نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ حکمراں جماعت کے صوبائی وزیر شاہ محمد خان نے 5 پولنگ اسٹیشنز کے عملے کو اغواء کر لیا اور سامان بھی ساتھ لے گئے۔
انہوں نے کہا کہ شاہ محمد خان نے پولیس پر فائرنگ بھی کی ہے، پولنگ اسٹیشنز کے یرغمال عملے کو اس وقت 1 پیٹرول پمپ میں رکھا گیا ہے۔
اکرم درانی کا یہ بھی کہنا ہے کہ متعلقہ ڈی سی اور ڈی پی او کو تمام صورتِ حال سے آگاہ کر دیا ہے، انتظامیہ آگاہ کیے جانے کے باوجود بے بس ہے۔
بنوں:تحصیل بکا خیل میں امن و امان کی خراب صورتِ حال، پولنگ ملتوی
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضلع بنوں کی تحصیل بکا خیل میں بلدیاتی انتخابات کی پولنگ ملتوی کر دی، امن و امان کی خراب صورتِ حال کی وجہ سے پولنگ ملتوی کی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق بکا خیل میں پولنگ کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا، اس سلسلے میں 3 رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے بتایا کہ کمیٹی مکمل تحقیقات کر کے 7 روز میں اپنی رپورٹ الیکشن کمیشن کو دے گی، کمیٹی اسپیشل سیکریٹری ظفر اقبال کی سربراہی میں بنائی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کمیٹی میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل لاء خرم شہزاد اور ڈائریکٹر الیکشن کمیشن خیبر پختون خوا خوش حال زادہ شامل ہیں۔
بنوں: 3 پولنگ اسٹیشنز پر مسلح افراد کا حملہ
خیبر پختون خوا کے ضلع بنوں کے علاقے نرمی خیل میں رات گئے 3 پولنگ اسٹیشنز پر مسلح افراد نے حملہ کر دیا۔
الیکشن کمشنر حبیب الرحمٰن کے مطابق مسلح ملزمان نرمی خیل کے تینوں پولنگ اسٹیشنز سے پولنگ کا سامان اٹھا کر نامعلوم مقام پر لے گئے۔
الیکشن کمشنر بنوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ حملے کا نشانہ بننے والے یہ تینوں پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار دیئے گئے تھے۔