پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ سلامتی پالیسی پر پارلیمنٹ کی نہ رائے لی گئی اور نہ ہی اسے اعتماد میں لیا گیا ہے۔
ایک بیان میں سینئر سیاستدان نے کہا کہ قومی سلامتی پالیسی کو پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی میں تشکیل دیا جانا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی تمام شراکت داروں، افواج، تھنک ٹینکس اور حکومتی محکموں کی مشاورت سے پالیسی تیار کرتی ہے۔
سابق چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ قومی سلامتی پالیسی کا مسودہ پارلیمانی کمیٹی کے سامنے پیش کیا جانا چاہیے تھا، پارلیمانی کمیٹی کی رائے کے بعد پالیسی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش کی جانی چاہیے تھی۔