ناشپاتی کا شمار اُن پھلوں میں کیا جاتا ہے جسے اکثر لوگ نظر انداز کر دیتے ہیں جبکہ ناشپاتی ایک میٹھا پھل ہے جس میں 84 فیصد پانی کی مقدار پائی جاتی ہے، ناشپاتی میں غذائی ریشے اور اینٹی آکسیڈینٹس بھرپور مقدار میں پائے جاتے ہیں جس کے سبب اس کے استعمال سے صحت پر بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
غذائی ماہرین کے مطابق ناشپاتی انسانی صحت کے لیے مطلوبہ غذائیت سے مالا مال پھل ہے، ناشپاتی کے استعمال سے ذیابیطس اور امراضِ قلب کے مریضوں کی صحت میں قدرتی بہتری آتی ہے، اس کے استعمال سے ناصرف شوگر کی سطح برقرار رہتی ہے بلکہ کولیسٹرول بھی کنٹرول میں رہتا ہے جس کے باعث امراضِ قلب کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق ناشپاتی سوڈیم اور پوٹاشیم جیسے معدنیات سے بھرپور ہوتی ہے، ماہرین کی جانب سے خون کی گردش اور دل کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے ناشپاتی کا استعمال ضروری قرار دیا جاتا ہے جبکہ ناشپاتی میں موجود فائبر بلڈ شوگر اور کولیسٹرول کی سطح کو نیچے لاتا ہے جس سے دل بہتر طریقے سے کام کرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ناشپاتی کینسر جیسے مرض کے علاج میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے، یہ اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات کے سبب جسم میں کینسر پیدا کرنے والے خلیوں کو مارنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، یہ وٹامن سی اور وٹامن اے کا بھرپور ذریعہ ہونے کی وجہ سے جسم میں آزاد ریڈیکلز کے خلاف اینٹی آکسیڈینٹ کا کام کرتی ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق ناشپاتی بڑھتے ہوئے وزن کو کم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے، ناشپاتی کھانے سے زیادہ دیر تک بھوک نہیں لگتی، اس پھل میں موجود فائبر قبض، پیٹ درد اور کمزور نظامِ ہاضمہ جیسے مسائل سے بچانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ سیب اور ناشپاتی دونوں میں پانی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے، چھلکوں کے ساتھ ان پھلوں کو کھانا اضافی فائبر فراہم کرتا ہے جو پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرے رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ناشپاتی کے جوس کے بجائے مکمل پھل کو کھانا زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتا ہے، مکمل پھل توند میں کمی لانے میں مدد دیتا ہے جس سے زیادہ فائبر جسم کو ملتا ہے۔
غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ جسمانی طور پر کمزور افراد کو ناشپاتی کا روزانہ استعمال کرنا چاہیے، اس میں پائے جانے والا گلوکوز فوری جسمانی توانائی فراہم کرتا ہے۔