اسلام آباد( کامرس رپورٹر ،مہتاب حیدر) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چین سے حکومتی سطح پر50 ہزارمیٹرک ٹن یوریا کھادکی درآمد اور درآمدی گاڑیوں ودیگراشیا پرپرٹیرف پالیسی بورڈ کی سفارشات کی منظوری دیدی ہے۔
درآمدی گاڑیوں ودیگراشیا پرپرٹیرف پالیسی بورڈ کی سفارشات، پٹرولیم اورپاور ڈویژن کیلئے تکنیکی ضمنی گرانٹس بھی منظور کرلی گئیں، الیکٹرک گاڑیوں اور 1500سی سی اور اس سے اوپر کی گاڑیوں کی درآمد پر اضافی ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی ہے تاکہ بڑھتے درآمدی بل کو کم کیا جاسکے،کمیٹی کااجلاس وزیرخزانہ شوکت ترین کی زیرصدارت ہوا۔
اجلاس میں وزارت تجارت کی جانب سے درآمدی گاڑیوں اوردیگراشیا پرٹیرف کی شرح کومعقول بنانے کے حوالے سے سمری پیش کی گئی، یہ سمری وزارت صنعت وپیداوار اوردیگرشعبہ جات کی درخواست پرجمع کرائی گئی۔
اجلاس میں اس سمری کاتفصیل سے جائزہ لیاگیا اوربعض تبدیلیوں کیساتھ ٹیرف پالیسی بورڈ کی سفارشات کی منظوری دی گئی۔
ای سی سی نے فیصلہ کیاکہ آٹو کے شعبہ سے متعلق بعض سفارشات کا چھ ماہ کے بعد جائزہ لیا جائیگا۔
اجلاس میں وزارت صنعت وپیداوارکی جانب سے ٹریڈنگ کارپویشن آف پاکستان کےذریعے چین سے یوریا کی درآمد سے متعلق سمری پیش کی گئی۔
ای سی سی نے تفصیلی بحث کے بعد پاکستان سٹینڈرڈ اینڈکوالٹی کنٹرول اتھارٹی سے کلئیرنس ملنے کے بعد چین سے حکومتی سطح پر 50 ہزارمیٹرک ٹن یوریا کی فوری درآمد کی اجازت دیدی۔