کراچی(اسٹاف رپورٹر) حکم امتناعی کے باوجود محکمہ بلدیات سندھ کی جانب سے میونسپل کمشنر صفورہ منور ملاح کو عہدے سے ہٹائے جانے پر عدالت عالیہ نے احکامات کو معطل کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے صفورہ ٹاؤن میونسپل کارپوریشن میں چیئرمین راشد خاصخیلی اور میونسپل کمشنر منور ملاح کے مابین مبینہ طور پر بوگس بھرتیوں اور کارسرکار میں مداخلت پر شروع ہونے والی محاذ آرائی شدت اختیار کرگئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صفورہ ٹاؤن کے چیئرمین اور میونسپل کمشنر کے مابین محاذ آرائی کا آغاز میونسپل کمشنر کی جانب سے 3جولائی 2024ء کو ڈائریکٹر ایچ آر ایم کو بھیجے گئےمذکورہ لیٹر میں میونسپل کمشنر منور ملاح نے 24مشکوک ملازمین کے بھرتی کے شواہد نہ ہونے اور مذکورہ ملازمین کے نام اور عہدوں کے ساتھ ڈائریکٹر ایچ آر ایم سے وضاحت طلب کی تھی اور مذکورہ ملازمین کی ویری فکیشن کے بغیر تنخواہ جاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا،ذرائع کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز محکمہ بلدیات سندھ کی جانب سے میونسپل کمشنر منور ملاح جو کہ حکم امتناعی پر مذکورہ عہدے پر موجود تھے اس کے باوجود ان کو عہدے سے ہٹانے کے احکامات جاری کردیئے گئے جس پر منور ملاح نے عدالت سے رجوع کرلیا اور عدالت عالیہ کی جانب سے محکمہ بلدیات سندھ کے حکم نامے کو معطل کرکے منور ملاح کو میونسپل کمشنر کے عہدے پربحال کردیا گیا ہے ،تاہم دوسری طرف چیئرمین صفورہ سے ان کا موقف جاننے کیلئے رابطے کی کوشش کے باوجود رابطہ نہ ہوسکا تاہم سوشل میڈیا پر وائرل ان کے بیان میں انہوں نے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔