• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاہ رخ جتوئی کی اسپتال میں موجودگی کے متعلق مزید معلومات سامنے آگئیں


شاہ زیب خان قتل کے مرکزی مجرم شاہ رخ جتوئی کی اسپتال میں موجودگی سے متعلق مزید معلومات سامنے آگئیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ رخ جتوئی ڈھائی سال سے زائد عرصے سے جیل میں نہیں تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ رخ جتوئی کو 18جون 2019 کو سینٹرل جیل سے جناح اسپتال بھجوایا گیا، شاہ رخ جتوئی کو جناح اسپتال سے ڈیفنس کے علاقے میں واقع نجی اسپتال منتقل کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کورونا کیسز کے باعث شاہ رخ جتوئی کو چند ماہ قبل گزری کے علاقے میں نجی اسپتال لایا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ رخ جتوئی کی سیکیورٹی پر کورٹ پولیس تعینات تھی، سینٹرل جیل انتظامیہ صرف خط لکھ کر شاہ رخ جتوئی کی صحت کی معلومات لیتی رہی۔

واضح رہے کہ 25 دسمبر 2012 کو مقتول شاہ زیب خان کی بہن کے ساتھ شاہ رخ جتوئی اور اس کے دوست غلام مرتضیٰ لاشاری کی جانب سے بدسلوکی کی گئی، جس پر شاہ زیب مشتعل ہوکر ملزمان سے لڑ پڑا، موقع کے وقت معاملے کو رفع دفع کردیا گیا تاہم شاہ رخ جتوئی نے دوستوں کے ساتھ شاہ زیب کی گاڑی پر فائرنگ کرکے اسے قتل کردیا تھا۔

واقعے کے بعد شاہ رخ دبئی فرار ہوگیا، تفتیش سست روی کا شکار رہی، بالآخر مجرم گرفتار ہوا اور مقدمہ انسداد دہشت گردی عدالت میں چلا۔

7 جون 2013 کو قتل کا جرم ثابت ہونے پر شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کو سزائے موت جبکہ سجاد تالپور اور غلام مرتضیٰ لاشاری کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

بعد ازاں سندھ ہائی کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس میں شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا جبکہ دو ملزمان سجاد تالپور اور غلام مرتضیٰ کی عمر قید کی سزا برقرار رکھی تھی۔

قومی خبریں سے مزید