سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی
1885 ء میں حسن علی آفندی نے کراچی میں سندھ مدرسہ کی بنیاد رکھی ،جس میں اس وقت کے مسلمان فقہاء کے ساتھ ساتھ سید امیر علی اور سر سید احمد خان نے بھی حمایت کی ۔ کچھ ہی عرصہ میں یہ تعلیمی ادارہ ایک مشہور و معروف تعلیمی ادارے کے طور پر سامنے آیا۔ یہ مدرسہ جنوبی ایشاء میں قائم ہونے والا سب سے قدیم ادارہ تھا جو جلد ہی خاص طور پر سندھ اور بلوچستان کے مسلمانوں کے لئے ایک مقبول تعلیمی ادارہ قرار پایا۔ 1943 ء میں اس مدرسہ کو کالج کا درجہ دیا گیا اور فروری 2012 ء میں سندھ حکومت نے ایک چارٹر کے ذرئعے اسے یونیورسٹی کا درجہ دے دیا۔
یونیورسٹی آئی آئی چندیگر روڈ پر تقریباً آٹھ ایکڑ پر محیط ہے ۔ اس ادراہ کو یہ اعزاز حاصل ہے جب یہ مدرسہ تھا تو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے 1887 ء سے 1892ء تک بنیادی تعلیم اسی مدرسہ سے حاصل کی۔ پاکستان کی کئی ممتاز شخصیات نے بھی اس ادارہ سے تعلیم حا صل کی۔ 1885 ء میں قائم ہونے والا یہ مدرسہ آج کراچی کی عوام کے لئے یونیورسٹی کی حیثیت سے تعلیمی خدمات انجام دے رہا ہے۔
یونیورسٹی گر یجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کی سطح تک تعلیمی خدمات انجام دے رہی ہے۔ اس یونی ورسٹی میں بزنس ، سائنس، ساشل سائنسز، کمپیوٹر ، ماحولیات ، اور میڈیا سائنس کے شعبہ جات قا ئم ہیں۔ کراچی شہر کے طلباء کی ایک بڑی تعداد اس یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہے اور اس کا نظم و نسق سندھ حکومت کے ہاتھ میں ہے۔
یونیورسٹی کی انفارمیشن ٹیکنالوجی کی لیبارٹری جدید ترین کمپیوٹرز، اسکینرز، پرنٹرزاور ملٹی میڈیا پروجیکٹر ز اور دیگر تکنیکی آلات سے لیس ہیں۔ یونیورسٹی کی لائبریری میں 15 ہزار سے زائد کتب کا ذخیرہ موجود ہے، جس میں سے اکثر نایاب کتب ہیں۔ یونیورسٹی میں قائم جناح میوزیم جس میں اس ادارے کے بانی حسن علی آفندی کے علاوہ قائد اعظم اور دیگر سابق طلباء کے یاد گاریں موجود ہیں ۔ اس تعلیمی ادرارے کا مشن و مقصد تعلیم کے لئے ایک بہترین ماحول پیدا کرنا ہے۔
وفاقی اردو یو نیورسٹی
1949 ء میں بابائے اردو مولوی عبدالحق نے کراچی میں اردو کالج قائم کیا تھا۔ 13 نومبر 2002 کوصدارتی آرڈینس کے ذریعہ اسے اردو آرٹس کالج اور اردو سائنس کالج کو ضم کر کے اردو یونیورسٹی کا درجہ دے دیا گیا۔ اس یونیورسٹی کے پہلے چانسلر سابق صدر پرویز مشرف تھے۔ پیر زادہ قاسم کو اس کا پہلا وائس چانسلر ہونے کا اعزاز حا صل ہے ۔ یونیورسٹی کو یہ اعزاز حا صل ہے کہ یہ پاکستان کی پہلی یونیورسٹی ہے جس کا ذریعہ تعلیم قومی زبان میں ہے۔
یونیورسٹی کے دو کیمپس ہیں ایک کیمپس اسلام آباد اور دوسرا کراچی میں ہے۔ بابائے اردو مولوی عبدالحق کیمپس کراچی میں آرٹس اور سوشل سائنسز کے مضامین کی تدریس ہوتی ہے۔ جو کہ یونیورسٹی بننے سے قبل اردو آرٹس کالج کے طور پر کام کر رہا تھا جبکہ اردو سائنس کالج کراچی کو اب یونیورسٹی کا بطور سائنس کیمپس بنایا گیا ہے۔
یونیورسٹی گر یجویٹ ، پوسٹ گریجو یٹ اور ڈاکٹریٹ کی سطح تک مختلف شعبہ جات میں فنون لطیفہ، سائنس، کامرس ، سوشل سائنسز اور دیگر کئی شعبوں میں تعلیمی خدمات انجام دے رہی ہے ۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کی جانب سے اسکی تعلیمی صلاحیتوں کی بنا پر ملک میں قائم یونیورسٹیوں میں اسکو 10 واں نمبر حاصل ہے۔ اور ملک کی بہترین یونیورسٹیوں میں اس کا شمار ہوتا ہے۔