دنیا کے دولت مند ترین شخص ایلون مسک کے ایک بیان نے بھارتی سیاستدان آمنے سامنے آگئے اور اپنی اپنی ریاستوں کی تعریفوں کے پل باندھ دیے۔
امریکی بزنس مین ایلون مسک نے بیان دیا تھا کہ حکومتی چیلنجز کی وجہ سے ان کی الیکٹرک کار کمپنی ٹیسلا کی مقامی لانچنگ میں تاخیر ہوئی ہے۔
اس بیان پر بھارتی سیاستدان ٹوئٹر پر ایلون مسک کی توجہ حاصل کرنے کے لیے سرگرم ہوگئے، تاکہ ٹیسلا کی فیکٹری اپنی ریاستوں میں کھلوا سکیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلون مسک کی ٹیسلا کمپنی کو دنیا کی سب سے بڑی مارکیٹوں میں سے ایک مارکیٹ میں اپنی گاڑیاں فروخت کرنے کی امیدوں کو درآمدی ڈیوٹی پر ہونے والی بات چیت کی وجہ سے جھٹکا لگا کیونکہ یہ ڈیوٹی 100 فیصد تک ہوسکتی ہے۔
جب ایلون نے کمپنی کے آغاز کی ممکنہ تاریخ کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو انہوں نے مزید تفصیلات بتائے بغیر ٹوئٹ کیا کہ ان کی کیلیفورنیا میں قائم کمپنی حکومت کے ساتھ بہت سے چیلنجز پر کام کر رہی ہے۔
اس ٹوئٹ کا آنا تھا کہ متعدد بھارتی ریاستوں کے وزراء نے انہیں ٹوئٹر پر پیشکشیں شروع کردیں اور اپنی ریاست کو ایک سے بڑھ کر ایک بتانا شروع کردیا۔
اس حوالے سے جنوبی ریاست تلنگانہ کے ٹی راما راؤ نے ایلون مسک کو پیش کی کہ ان کی ریاست اعلیٰ درجے کی کاروباری منزل ہے۔
اسی طرح مغربی بنگال کے وزیر کا کہنا تھا کہ ان کے ہاں بہترین انفرااسٹرکچر اور کاروبای تصور موجود ہے۔
ادھر مہاراشٹر کے وزیر ترقی نے اپنی ریاست کی خصوصیات کو اُجاگر کیا تو بھارتی پنجاب کی اسمبلی کے رکن اور کرکٹر سے سیاستداں بننے والے نوجوت سنگھ سدھو نے گرین جابس اور پائیدار ترقی کے عزم کا وعدہ کیا۔
تاہم ایلون مسک نے بھارتی وزراء کی ان 'درخواستوں' کا کوئی جواب نہیں دیا۔