• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت نواز شریف کو واپسی پر مجبور نہیں کرسکتی، رانا ثناء


کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ ن لیگ میں چار رہنما قیادت کے خواہشمند ہیں تو خوش آئند بات ہے نواز شریف کی موجودہ میڈیکل رپورٹس کو بنیاد بنا کر لاہور ہائیکورٹ جائیں گے، ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت نواز شریف کو واپسی پر مجبور نہیں کرسکتی وہ اپنے فیصلے پر ہی آئیں گے ن لیگ کے کسی شخص کو پارٹی قیادت کے خلاف بات کرنا تھی مشکل وقت میں کرتا،میزبان شاہزیب خانزادہ نے اپنے تجزیئے میں کہا کہ حکومت ن لیگ میں تقسیم کا دعویٰ اس وقت کررہی ہے جب خود پی ٹی آئی کے اندر موجود گروپ بندی اور اختلافات کی خبریں بار بار سامنے آرہی ہیں،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ نواز شریف پاکستان میں سینئر ترین سزا یافتہ اور مفرور ہیں، ن لیگ میں چار رہنما قیادت کے خواہشمند ہیں تو خوش آئند بات ہے، جن چار رہنماؤں نے ملاقات کی ان کی تفصیلات میرے پاس نہیں ہے، ن لیگ میں قیادت کے درمیان اختلافات موجود ہیں، شاہد خاقان عباسی نے شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا امیدوار قرار دیا تو مریم صفدر نے تردید کردی۔ فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں رائے کا اختلاف ہوسکتا ہے مگر ن لیگ میں قیادت لینے کیلئے بات ہورہی ہے، نواز شریف نے پوری زندگی جھوٹ اور فراڈ پر سیاست کی ہے، نواز شریف جس ملک میں نام نہاد علاج کیلئے مقیم ہیں اس کا ہوم آفس ہی ان کی رپورٹیں قبول نہیں کررہا ہے، نواز شریف کی ویزا توسیع کی درخواست مسترد ہوئی جس پر انہیں ریویو پر جانا پڑا،نواز شریف کے بیرون ملک جانے کیلئے باقاعدہ ماحول بنایا گیا، ہمارے سامنے بنیادی معاملہ نواز شریف کی موجودہ میڈیکل رپورٹس ہیں۔ فرخ حبیب نے کہا کہ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس سے بعد میں پنجاب حکومت نے اتفاق نہیں کیا تھا، نواز شریف نے علاج کے نام پر 17ماہ لندن میں گزاردیئے انہیں ایک انجکشن بھی نہیں لگا، نواز شریف کی موجودہ میڈیکل رپورٹس کو بنیاد بنا کر لاہور ہائیکورٹ جائیں گے، شہباز شریف نے اگر عدالت سے جھوٹ بولا تو انہیں توہین عدالت میں سزا ہوسکتی ہے، نواز شریف لندن میں جگہ جگہ چہل قدمی کرتے نظر آتے ہیں، ن لیگ نے نواز شریف کے واپس آنے پر دس مختلف بیانیہ اختیار کیے، مریم نواز کہتی تھیں نواز شریف کی جان کی ضمانت دیدیں واپس لے آؤں گی۔ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اپوزیشن کے لوگوں کا مشکل وقت گزر چکا ہے اب حکومت کا وقت آیا چاہتا ہے، ن لیگ کے کسی شخص کو پارٹی قیادت کے خلاف بات کرنا تھی مشکل وقت میں کرتا، الیکشن سال کا آغاز ہوچکا ہے حکومت اس خوف سے ایسی چالاکیاں کررہی ہے، کسی بھی شخص کی انا اور وفا حساس معاملہ ہوتا ہے اس پر گھٹیا گفتگو نہیں ہونی چاہئے، شیخ رشید اور فواد چوہدری کے اپنے بڑے کمزور ایریاز ہیں ہم نے بات کی تو ان کیلئے برداشت کرنا مشکل ہوجائے گا۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف پاکستان کے سینئر ترین اور تجربہ کار سیاسی لیڈر ہیں، نواز شریف نے حتمی فیصلہ کرلیا ہے کہ پاکستان میں ووٹ کی عزت اور غیرسیاسی مداخلت کے بغیر شفاف الیکشن ہی مسائل کا حل ہیں، آزاد شفاف انتخابات کے علاوہ ہمارا کوئی مطالبہ نہیں ہے، اس کیلئے مفاہمت یا ڈیل ہونی ہے یا قانون سازی یا آئینی ترمیم چاہئے تو اس کیلئے ن لیگ تیار ہے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہم جو باتیں کرتے تھے حکومتی ارکان نے سرعام کرنا شروع کردی ہیں، پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ میں وزیراعظم ناراض ہو کر چلے گئے تھے، اس کے بعد منانے والے انہیں منا کر واپس اجلاس میں لائے، پارلیمنٹ میں لوگ حکومت کو ووٹ دیتے ہیں تو ان کی مجبوریاں ہوتی ہیں، لوگوں کی فائلیں بنالی جاتی ہیں پھر انہیں دکھا کر بلیک میل کیا جاتا ہے، حکومت کے اتحادی پرتول رہے ہیں، تحریک انصاف کے اپنے لوگ جلد پارٹی چھوڑ کر دوسری جماعتیں ڈھونڈیں گے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف واپسی سے پہلے پارٹی سے مشورہ ضرور کریں گے لیکن حتمی فیصلہ خود کریں گے، حکومت نواز شریف کو واپسی پر مجبور نہیں کرسکتی وہ اپنے فیصلے پر ہی آئیں گے،، ڈی جی آئی ایس پی آر کی بات درست ہے کوئی ڈیل نہیں ہورہی ہے۔

اہم خبریں سے مزید