• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور دھماکا، 13 زخمی زیرِ علاج، شواہد جمع

انار کلی بازار لاہور میں دھماکے کے مقام کو سیل کر دیا گیا ہے
انار کلی بازار لاہور میں دھماکے کے مقام کو سیل کر دیا گیا ہے

لاہور کے علاقے لوہاری گیٹ، انارکلی بازار میں گزشتہ روز رش کے دوران ہونے والے دھماکے کے 13 زخمی میؤ اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔

میؤ اسپتال انتظامیہ نے بتایا ہے کہ دھماکے کے 12 زخمیوں کو ڈسچارج کیا جا چکا ہے۔

تباہ شدہ 5 موٹر سائیکلیں اور 1 سائیکل دھماکے کی جگہ پر اب بھی موجود ہیں، جائے دھماکا کے اطراف میں موجود دکانیں سیل کر دی گئی ہیں۔

جائے وقوع کی طرف آنے والے تمام راستوں کو بند کر دیا گیا ہے، انارکلی بازار اور ملحقہ علاقوں میں آج دکانیں اور مارکیٹس بند ہیں۔

فرانزک ٹیموں اور سی ٹی ڈی اہلکاروں نے دھماکے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں، سی سی ٹی وی ویڈیو سے ملزمان کا کھوج لگایا جا رہا ہے۔

پولیس کے مطابق دھماکے کے ملزمان اور سہولت کاروں کا سراغ لگانے کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

لاہور کے تھانہ سی ٹی ڈی میں انار کلی دھماکے کا مقدمہ انسپکٹر عابد بیگ کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

گزشتہ روز لاہور میں نیو انارکلی کے علاقے پان منڈی میں بم دھماکے سے 9 سالہ بچے سمیت 3 افراد شہید اور 28 زخمی ہوئے تھے، 6 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا ٹائم ڈیوائس سے کیا گیا، جس کے لیے ڈیڑھ کلو بارود استعمال ہوا۔

دھماکے کے نتیجے میں 8 موٹر سائیکلیں جل گئیں، متعدد عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور جائے دھماکا پر ڈیڑھ 2 فٹ گہرا گڑھا پڑ گیا۔

دھماکے کے شہداء میں بچہ ابصار بھی شامل ہے جس کا تعلق کراچی سے ہے، اس کے والدین بھی دھماکے میں زخمی ہوئے ہیں۔

لاہور میں نیو انارکلی کے علاقے میں ہونے والے اس دھماکے کی ذمے داری کالعدم بلوچ آرمی نے قبول کر لی ہے۔

قومی خبریں سے مزید